پاک افغان سرحد کی بندش کو14 روز مکمل

چمن، پاک افغان سرحد کی بندش کو چودہ دن مکمل ہوگئے ہیں سرحد کی بندش سے تجارت پر منفی اثرات تاجروں کو سخت نقصانات کاخدشہ جبکہ مقامی تجارت بند ہونے سے چمن شہرمیں مختلف اشیاء مہنگی ہوگئی جبکہ فروٹ وسبزی جات کی قیمتیں بالکل کم ہوگئی ۔ تفصیلات کے مطابق پاک افغان سرحد باب دوستی کے مقام پر ہرقسم کی آمدروفت کیلئے بندش کا آج چودہ دن مکمل ہوگئے پاک افغان سرحد کو کرونا وائرس کی روک تھام کو روکنے کیلئے بند کردیاگیاتھا کیونکہ افغانستان میں کرونا وائرس کے دو کیسز سامنے آجانے سے پاکستان میں پھیلنے کا خطرہ پیدا ہوگیاتھا جس پر پاکستانی حکام نے پاک افغان سرحد کو ہرقسم کی آمدروفت کیلئے بند کردیا جس میں تجارتی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ پیدل آمدروفت بھی بند ہوگئی تھی۔ سرحد کی بندش سے مقامی تجارت بالکل ختم ہوگئی اورچھوٹے تاجروں کے گھروں میں فاقے کادور شروع ہوگیاہیں جبکہ تجارت کی بندش سے غیر ملکی اشیاء کی قیمتیں آسمان تک پہنچ گئی جبکہ پاکستان کی جانب سے افغانستان کو بھیجے جانے والے سبزی جات کی قیمتیں بالکل ختم ہوگئی ہیں کدو کی قیمت دس روپے تک پہنچ گئی جبکہ دیگر سبزی جات کی قیمتیں بھی انتہائی کم ہوگئی ہیں کیونکہ سرحد کی بندش سے تمام سبزی جات اور فروٹ چمن تک پہنچ جاتے ہیں اورآگے نہیں جاسکتے جبکہ مقامی تاجرنان شبینہ کے محتاج ہوگئے ہیں اور جو چھوٹے تاجر تھے ان کے گھروں میں بالکل فاقوں کاخطرہ ہیں جبکہ مقامی تجارت کی بندش سے ہزاروں افراد بے روزگار ہوگئے کیونکہ پاک افغان سرحد ہرروز ہزارو ں افراد کراس کرکے افغانستان میں تجارت کی غرض سے جاتے تھے جن پر سرحد کی بندش سے تجارت کے دروازے مکمل بند ہوگئے ہیں جبکہ اگر یہی صورتحال تو چمن شہرمیں ڈکیتی کی وارداتوں میں مزید اضافے کاخدشہ ہیں کیونکہ پاک افغان سرحدکی بندش سے نوجوانوں کی بڑی تعداد کا بے روزگار ہوگیاہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں