خضدار،کرونا وائرس کے تشخیص کیلئے سہولیات کا فقدان آسولیشن وارڈ قائم نہ ہوسکا
خضدار، خضدار کرونا وائرس کے روک تھام اورتشخیص کیلئے سہولیات کا فقدان۔بلوچستان کے دوسریں بڑھے شہر خضدار میں کرونا وائرس کے روک تھام کے لیئے کوئی اقدام دیکھائی نہیں دے رہا، اب تک کوئی آسولیشن وارڈ قائم نہ ہوسکا۔ خضدار اہم گزرگاہ ہونے کی بنا زیادہ پْر خطر ہے کیونکہ ایران کے باڈر سے ملحق جیونی، مند بلو کی گاڈیاں یہاں سے گزر تی ہے اور صوبہ سندھ کے زائرین سے بھی خضدار سے ہوتے ہوئے جاتے ہیں جبکہ کھانا کھانے کیلئے اکثر گاڈیاں خضدار کے ہوٹلوں پر رکتی ہیں مگر المیہ یہ ہیکہ یہاں نہ کوئی ٹیسٹ کہ سہولت دستیاب ہے اور نہ ہی باڈر سے آئے ہویے مسافروں پر نظر رکھا جارہاہے جس کی وجہ سے یہاں کروناوائرس کی خطرات منڈلارہے ہیں مگر انتظامیہ خواب خرگوش سے بیدار نہیں ہورہا۔ گزشتہ دنوں اسطرح کی افواہ سوشل میڈیا پر تیزی سے پھیل گئی تھی کہ وڈھ وہیر کے ایران باڈر سے آیے شخص کو مبنیہ طور پر کروناوایرس ہے جس پر انتظامیہ کی دوڑیں لگی تھی مگر بعدازاں معلوم ہوا ہیکہ مذکورہ شخص کو صرف زکام ہے تاہم ان کے ایران باڈر سے آنے کی تصدیق ہوگئی تھی لیکن باوجود اس کے ایران باڈر کی طرف آمد ورفت کی نگرانی نہیں کی جارہی ہے اور نہ ہی خضدار کے ایریا میں قومی شاہراہ پر قائم ہوٹلز کی کوئی نگرانی ہورہی ہے جو کہ خضدار میں کروناوائرس کو دعوت دینے کے مصداق ہے۔