متنازعہ آئینی ترامیم نے عدلیہ کو مکمل طور پر مفلوج کر دیا، ترامیم کے خلاف مزاحمت اور جدوجہد کریں گے، تحریک تحفظ آئین پاکستان

اسلام آباد( آن لائن) تحریک تحفظ آئین پاکستان کا غیر آئینی ستائیسویں ترمیم کے بعد ہنگامی سربراہی اجلاس زیر قیادت مشر محمود خان اچکزئی سربراہ تحریک تحفظ آئین پاکستان اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں اسد قیصر سیکرٹری جنرل تحریک تحفظ آئین پاکستان، علامہ راجہ ناصر عباس سربراہ مجلس وحدت مسلمین، بیرسٹر گوہر خان چیئر مین پاکستان تحریک انصاف، سلمان اکرام راجہ سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف، اختر مینگل سربراہ بلوچستان نیشنل پارٹی، زین شاہ سندھ یونائیٹڈ پارٹی، ساجد ترین بلوچستان نیشنل پارٹی، مصطفی نواز کھوکھر وائس چیئرمین تحریک تحفظ آئین پاکستان، فردوس شمیم نقوی ایڈیشنل سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف، حسین یوسفزئی ترجمان تحریک تحفظ آئین پاکستان، خالد یوسف چوہدری وکیل بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان، علی اصغر خان سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی خیبر پشتونخوا، شوکت بسرہ ڈپٹی جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی شریک ہوئے۔اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ ستائیسویں آئینی ترمیم بشمول چھبیسویں ترمیم آئین کی بنیادی ڈھانچے کے خلاف ہے اور ریاست کی بنیادی ستونوں عدلیہ پر ایک وار ہے جس نے عدلیہ کو انتظامیہ کے ماتحت کر دیا ہے اور آئین کا بنیادی ڈھانچہ تباہ کر دیا ہے اور شخصی بنیاد پر آئین میں ترامیم کی گئی ہیں اس کو کلیتاً مسترد کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ آئین کو اصل شکل میں بحال کیا جائے۔ ان متنازعہ آئینی ترامیم نے عدلیہ کو مکمل طور پر مفلوج کر دیا ہے اور سپریم کورٹ کا اختیار و وجود عملًا ختم کر دیا ہے۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان سپریم کورٹ کے سیئینر جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ کے استعفوں کو اس آئین پر ڈکیتی کے سامنے ایک مزاحمت کے طور پر تعبیر کرتی ہے اور آئین پسند حلف کے پاسدار ججز کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ کوئی بھی شخص، عہدیدار آئین و قانون سے بالاتر نہیں ہے اور آئین پاکستان میں شخصیات کو استثنیٰ قرآن و سنت، جوابدہی کے بنیادی اصول، جمہوریت اور انصاف کے خلاف ہے اور اس استثنیٰ کو مسترد کرتے ہیں۔ ان آئینی ترامیم کے بعد متفقہ آئین کو متفقہ آئین کو متنازعہ بنا دیا گیا ہے اور متفقہ آئین کو متنازعہ بنا کر پاکستان کی سلامتی و وحدت کے ساتھ ایک گھنا¶نا کھیل کھیلا گیا ہے۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان ان غیر آئینی ترامیم کے خلاف مزاحمت اور جدوجہد کا اعادہ کرتی ہے اور آئین کو اس کی اصل شکل میں بحال کروانے کے لئے تمام جمہوری طریقے سے بھرپور اجتجاج کرے گی اور آئین کو اس کی اصل شکل میں بحال کرنے کی تحریک کا اعلان کرتی ہے۔ اخوانزادہ حسین احمد یوسفزئی ترجمان تحریک تحفظ آئین پاکستان کے مطابق خیبر پختونخوا امن جرگہ کے اعلامیہ کی تحریک تحفظ آئین پاکستان مکمل طور پر حمایت کرتی ہے اور اس پر عمل در آمد کا مطالبہ کرتی ہے۔ بروز سوموار ممبران قومی اسمبلی و سینیٹ، قومی اسمبلی سے سپریم کورٹ تک واک کریں گے۔ خیبر پختونخوا اسمبلی میں ستائیسویں آئینی ترمیم کے خلاف قرار داد پیش کی جائے گی۔ ممبران پنجاب اسمبلی بروز سوموار پنجاب اسمبلی سے لاہور ہائی کورٹ تک مارچ کریں گے۔ بروز جمعے کو ملک بھر میں یوم سیاہ منایا جائے گا۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان عمران خان، ان کی اہلیہ بشری بی بی اور پاکستان تحریک انصاف کی جملہ قیادت و کارکنان کی فی الفور رہائی کا مطالبہ کرتی ہے۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان بلوچ یکجہتی کمیٹی کی پابند سلاسل قیادت و کارکنان کی فی الفور رہائی کا مطالبہ کرتی ہے۔تحریک تحفظ آئین پاکستان تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتی ہے۔تحریک تحفظ آئین پاکستان ملک کے مزدوروں، کسانوں، صنعت کاروں اور معاشرے کے پسماندہ طبقات کو یقین دہانی کراتی ہے کہ ان کی حقوق کے حصول تک جدوجہد جاری رکھے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں