ظلم و ستم کو روکنے کا واحد راستہ پر امن احتجاجی اور مزاحمتی سیاسی راستہ ہے،پی ایس ایف

کوئٹہ؛پشتون سٹوڈنٹس فیڈریشن نے بلوچستان میں ایف سی کی طرف سے جاری ناروا سلوک کے بارے میں اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاستی اداروں نے بلوچ پشتون عوام کو روزے اول سے دوسرے درجے کا شہری سمجھا ہے۔ گزشتہ روز حیات بلوچ کے ساتھ کیے گئے ظلم کے نتیجے میں میں سیکیورٹی اداروں، میڈیا اور بلا حکام کا رویہ اب بھی شرمندہ نہیں ہے۔ماضی کی طرح اس بار بھی اپنے ظلم کا حساب عدالت اور عوام کو دینے کے بجائے سیکیورٹی ادارے اپنے مہروں کے ذریعے قبائلی حربے استعمال کر کہ چالاکی سے کام لے رہے ہیں۔ اس بات کا واضح ثبوت یہ ہے کہ کراچی میں بے دردی سے مارے جانے والے نقیب اللہ محسود کا قاتل اب بھی دھندانتا پھر رہا ہے جبکہ اس وقت بھی یہی قبائلی حربے استعمال کرکے ان کے لواحقین کو یہ باور کرایا جا رہا تھا کہ انہیں انصاف دلایا جائے گا اور ظلم و ستم کا یہ سلسلہ ختم ہو جائے گا۔ انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کے ایسے ہتھکنڈے استعمال کر کے کبھی بھی ظلم چھپایا نہیں جا سکتا ، حیات بلوچ کی خون زدہ لاش کے ساتھ بیٹھے ہوئے والدین کی آہ و فریاد اس بات کا واضح ثبوت دیتی ہے کہ یہ ادارے ہمارے کتنے غمگسار ہیں۔ علاوہ ازیں بیان میں بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی جانب سے منعقد کردہ ایف سی ہٹھا مہم، احتجاجی کیمپوں اور بائیس اگست کو احتجاجی مظاہرے کی حمایت کرتے ہوئے کہا گیا کے ظلم و ستم کو روکنے کا واحد راستہ پر امن احتجاجی اور مزاحمتی سیاسی راستہ ہے۔ بلوچ اور پشتون دونوں قوموں کا نجات اس میں ہے کہ وہ عدم تشدد کا راستہ اختیار کر کے اپنے حق کیلئے ڈٹے رہیں۔ جتنا بھی یہ مقتدر حلقے ہمیں غدار اور کفار کے القابات سے پکاریں گے اتنا ہی زیادہ اپنے حقوق و اختیارات کے لئے ہمارا عزم اور بڑھتا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں