آئین کی شکل میں تبدیلی سے فیصلہ ہوچکا کہ اب فوج کی دستوری حکومت قائم ہوگی، طاہر بزنجو

کوئٹہ (این این آئی) نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماءسابق سینیٹر ودانشور میر طاہر بزنجو نے کہا ہے کہ ملک کی سیاسی تاریخ کی طرح عدلیہ کی تاریخ بھی نہایت داغدار رہی ہے لیکن اس فرمانبردار عدلیہ میں جسٹس دراب پٹیل جیسے جج صاحبان نے ہمیشہ انصاف سے کام لیا اگر جسٹس منصور علی شاہ اور اطہرمن اللہ حکومت وقت کی خواہشات کے مطابق چلتے تونوبت ان کے استعفوں تک ہرگز نہ پہنچتی۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آئین کی شکل تبدیل کرنے کے بعد اب کیا ہوگا، انہوں نے کہا کہ صاف صاف نظر آرہا ہے کہ یہ فیصلہ اب ہوچکا ہے کہ فوج کی دستوری حکومت قائم ہوگی تاہم اب یہ فیصلہ عسکری قیادت کرے گی کہ وہ آمریت کا سعودی ماڈل اپنائے گی یا میانمار اور مصری، تاہم یہ سوال ہم آپ کےلئے چھوڑ دیتے ہیں کہ عمران خان کا کیا بنے گا لاکھ کوشش کے باوجود ان کی مقبولیت میں کوئی کمی نہیں آئی اسی لیے تو آئے روز وزرا اور حکمرانوں کی گفتگو عمران خان سے شروع اور ان پر ختم ہو جاتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں