عمران خان برا آدمی تھا تو وزیراعظم کیوں بنایا، وردی میں ملبوس شخص نے جو کہا وہ ان کی بوکھلاہٹ کی نشانی ہے، محمود اچکزئی
پشاور (ویب ڈیسک) پشاور میں تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ حق اور باطل کی یہ جنگ فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوگئی ہے۔ ایک طرف عمران خان اور تحریک تحفظ آئین پاکستان ہیں اور دوسری طرف غیر جمہوری قوتیں ہیں۔ سیاست گالیاں دینے کا نام نہیں، عقل و شعور سے بات کرنے کا نام ہے۔ لوگ گالیوں کا مشاعرہ رکھ کر ہمیں اپنے مقصد سے ہٹانا چاہتے ہیں۔ اس دن وردی میں ایک شخص نے جو کہا یہ ان کی بوکھلاہٹ کی نشانی ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر سے کہتا ہوں کہ آئین کے تحت سیکورٹی رسک وہ ہے جو آئین معطل کرتا ہے، آئین نہیں مانتا۔ سیکورٹی رسک ہم نہیں وہ لوگ ہے جنہوں نے آئین معطل کیا، اسے پیروں تلے روندا، اس کی خلاف ورزیاں کی۔ جرمنی اور فرانس نے ایک دوسرے کو لاکھوں لوگوں کو مارا لیکن آج پر امن زندگی گزار رہے ہیں جبکہ ہمارے ہاں کے جنونیوں پر جنگ کا بھوت سوار ہے۔ ہم پر افغانستان کے تمام بارڈر بند کردیے اور واہگہ کھلا رکھا ہے۔ اگر عمران خان برا آدمی تھا تو آپ نے کیوں اسے وزیر اعظم بنایا؟ آج جب وہ ضمیر کا قیدی، جمہوری قوتوں کا نمائندہ اور کروڑوں عوام کا رہنما بن کر آپ کے جبر کے سامنے ڈٹ گیا ہے تو تم زور زبردستی اسے گرانا چاہتے ہو؟ کسی کا باپ بھی نہیں گراسکتا۔ خیبر پختونخوا کے عوام سے کہتا ہوں کہ اگر انہوں نے گورنر راج لگایا تو پورے خیبر پختونخوا کے ہر چوک کو ڈی چوک میں بدل کر لاکھوں کی تعداد میں نکلنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پشاور، خیبر، کی ایک تاریخ ہے، یہاں ہر حملہ آور کی ہڈیاں ٹوٹی ہیں، وہ تلوار کے نیچے گرا ہے۔ یہ صرف جنگجو نہیں ہیں، یہ خرگوش کی طرح بھاگ جائیں گے، انہیں صرف ایک چھوٹی سی تنظیم کی ضرورت ہے۔


