دشت گوران تنازعہ کا تصفیہ جلد کیا جائیگا، ثالثین

قلات(بیورو رپورٹ) قلات میں مینگل اور سناڑی زہری قبائل کے درمیان جاری خونی تنازعہ کی تصفیہ کے لیئے کوشیش تیز ہوگئی ہے گزشتہ روز ثالثین نے بلوچستان کے سابق وزیر آعلیٰ نواب محمد اسلم خان رئیسانی کی قیادت میں دشت گوران کا دورہ کیا اور دونوں فریقین کے نقصانات کا جائزہ لیا گیا مینگل قبائل کی جانب سے میر قمبر خان مینگل جبکہ سناڑی زہری قبائل کی جانب سے پروفیسر حبیب اللہ سناڑی زہری نے ثالثین کو اپنے اپنے نقصانات سے آگاہ کیا بعد ازاں ڈپٹی کمشنر ہاؤس قلات میں سابق وزیر آعلیٰ بلوچستان نواب اسلم خان رئیسانی نوابزادہ میرحاجی لشکری رئیسانی صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو میر اسد بلوچ بلوچستان کے سینئر صحافی انور ساجدی میر ہمایون کرد ڈپٹی کمشنر قلات شہیک بلوچ نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ دشت گوران تنازعہ کی وجہ سے پورا علاقہ متاثر ہواہے اس کے لیئے قبائلی جرگہ تشکیل دیاگیا ہے اور ہم نے پچھلے کئی مہینوں سے تنازعہ کا مختلف پہلوؤں سے جائزہ لیا ہیں آج ہم نے نواب محمد اسلم خان رئیسانی کی قیادت میں دونوں فریقین سے ان کے نقصانات کا جائزہ لیا ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ تنازعہ کا حل بلوچی رسم و رواج کے مطابق کیا جائے گا اگر سرکاری فیصلہ ہوتاتو یہاں فیصلہ ہونے کی بجائے کوئٹہ میں ہوتا انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہیں ہم دونوں فریقین کے درمیان تصفیہ کرانے میں کامیاب ہو جائیں گے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دونوں فریقین کی جانب سے جو ثالثین لیئے گئے ہیں وہ سب تصفیہ کے لیئے کوششیں کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ دونوں فریقین پہلے سے کی گئی جنگ بندی پر من و عن عمل کررہے ہیں

اپنا تبصرہ بھیجیں