جناح کی تعريف پر بی جے پی سے نکال ديے جانے والے جسونت سنگھ انتقال کر گئے
سابق بھارتی سياست دان جسونت سنگھ بياسی برس کی عمر ميں انتقال کر گئے ہيں۔ دارالحکومت نئی دہلی کے ايک فوجی ہسپتال نے تصديق کر دی ہے کہ جسونت سنگھ مختلف عارضوں کے باعث پچيس جون سے اس ہسپتال ميں زیر علاج تھے۔ اتوار ستائيس ستمبر کی صبح انہيں دل کا دورہ پڑا، جو جان لیوا ثابت ہوا۔
وزير اعظم نريندر مودی نے مختلف ٹويٹس ميں جسونت سنگھ کے انتقال پر اظہار افسوس کيا اور انہيں خراج تحسين بھی پيش کيا۔ مودی کے مطابق سنگھ کو سياسی اور معاشرتی امور پر اپنے منفرد نقطہ نظر کی وجہ سے ياد رکھا جائے گا۔ مودی نے ايک ٹويٹ ميں لکھا، ”جسونت سنگھ نے بڑی لگن کے ساتھ ہماری قوم کے ليے خدمات سر انجام ديں، پہلے ايک فوجی کے طور پر اور پھر سياست ميں۔‘‘
جسونت سنگھ نے بھارتی فوج میں بھی خدمات انجام دی تھیں۔ تاہم در حقيقت انہيں سياست سے لگاؤ تھا۔ يہی وجہ ہے کہ سن 1960 ميں انہوں نے فوج کو خيرباد کہتے ہوئے عملی سياست شروع کر دی تھی۔ جسونت سنگھ بھارتيہ جنتا پارٹی کے بانی رہنماؤں ميں سے ایک تھے۔ وہ نو مرتبہ بھارتی پارليمان کے رکن منتخب ہوئے تھے۔ سن 1998 سے سن 2004 کے درميان جب بی جے پی کی حکومت تھی تو جسونت سنگھ ملکی وزير دفاع، وزير خزانہ اور پھر وزير خارجہ کے عہدے پر بھی فائز رہے تھے۔
جسونت سنگھ کو سن 2009 ميں بھارتيہ جنتا پارٹی سے نکال ديا گيا تھا۔ اس کی وجہ روايتی حريف ملک پاکستان کے بانی محمد علی جناح کی تعريف بنی تھی۔ سنگھ نے ‘جناح، انڈيا، پارٹيشن اور انڈيپينڈنس‘ نامی اپنی کتاب ميں محمد علی جناح کی تعريف کی تھی، جسے ہندو قوم پرست جماعت بی جے پی کے قدامت پسند حلقوں ميں پسند نہیں کيا گيا تھا۔ بعد ازاں کچھ وقفے کے بعد سنگھ کو پارٹی ميں واپس لے ليا گيا تھا مگر پھر انہوں نے 2014ء ميں بی جے پی سے خود ہی عليحدگی اختيار کر لی تھی۔ اس کے بعد وہ انتخابات ميں ايک آزاد اميدوار کے طور پر کھڑے ہوئے تھے اور کامياب بھی رہے تھے۔