کوئٹہ، سکولز کھلتے ہی نجی تعلیمی ادارے عوام کو دونوں ہاتھوں لوٹنے لگے

کوئٹہ :سکول کھلتے ہی بڑے پرائیویٹ سکولوں نے لوٹ مار کا بازار گرم کردیا،کتابیں اور یونیفارم سکولوں میں دے کر ہزاروں روپے کے بل والدین کے ہاتھوں میں تھما دئیے کوئٹہ میں تین ماہ کے لئے کھلنے والے سکولوں کی کلاسز کے لئے بچوں کو پورے سال کا کورس اور کاپیاں زبردستی تھما کرہزاروں روپے بٹورے جارہے ہیں والدین کا صوبائی اور وفاقی حکومتوں کے علاوہ اعلی عدلیہ سے بڑے پرائیویٹ سکولوں کے خلاف نوٹس لینے کا مطالبہ، کوئٹہ سمیت صوبے بھر میں پرائمری کی سطح اور اس سے قبل میٹرک اور یونیورسٹیاں مرحلہ وار کھل گئیں بڑے پرائیویٹ سکولوں کی انتظامیہ نے کو رونا وائرس کے باعث اپناتعلمی کاروبار تباہ ہونے کا بدلہ والدین اور طلبا سے لینا شروع کردیا پاک ترک سکول سٹی سکول سمیت چھوٹے بڑے پرائیویٹ تعلیمی اداروں نے آٹھ ماہ تک کو رونا وائرس کے باعث اپنے سکول حکومتی ہدایات کے باعث بند تو رکھے اب جبکہ کوئٹہ میں صرف تین ماہ تک مزید سکول کھلے رہ سکتے ہیں کیونکہ اس کے بعد موسم سرما شروع ہوجائے گا اور شدید سردی میں سکول کھلے رکھنا ممکن نہیں ہوگا لیکن ان تین ماہ میں پرائیویٹ سکولوں نے والدین سے نہ صرف پورے سال کی فیسیں بٹوریں بلکہ سکول کھلتے ہی سکولوں کی کتب کاپیاں اور یونی فارم سکول سے ہی فروخت کرکے ہزاروں روپے کے بل والدین کو ادا کرنے کے مجبور کیا جارہا ہے والدین کا موقف ہے کہ بچوں کو پورا سال پڑھایا نہیں گیا اور فیسوں کے بعد اب تین ماہ کے لئے کورس کاپیاں زبردستی تھما دینا کہاں کا انصاف ہے مہنگائی کے اس دور میں تعلیم کو بھی پرائیویٹ اداروں نے کاروبار بنا کر عوام کی مشکلات میں اضافہ کردیا ہے والدین اور طلبا نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے علاوہ اعلی عدلیہ سے پرائیویٹ سکولوں کی انتظامیہ کی اس لوٹ مار کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں