بلوچستان، گولی چلی نہ دھماکہ ہوا، پھر بھی 128افراد جاں بحق 1730زخمی ،ٹریفک حادثات کی رپورٹ جاری
بلوچستان: ستمبر کے مہینے میں 1207 حادثات رو نما ہوئے جن میں 128 افراد جاں بحق اور 1730 زخمی ہوئے.
بلوچستان یوتھ اینڈ سول سوسائٹی(BYCS )کی طرف سے ستمبر 2020 کے مہینے میں بلوچستان کے شاہراوں پر رو نما ہونے والے ٹریفک حادثات کے اعداد و شمار کے مطابق
ستمبر کے مہینے میں 1206 حادثات روح نما ہوئے جن میں 128 افراد جاں بحق اور 1720 زخمی ہوئے ہیں۔
مزید تفصیلات درجہ زیل ہے۔
کوئٹہ، مستونگ پشین ، قلات بوستان، کچلاک،، 327حادثات 489 زخمی اور 28 اموات۔
خضدار، سوراب، لسبیلہ، گڈانی، حب، وندر، اوتھل، 549 حادثات، 701 زخمی اور 33 اموات ۔
چمن، قلعہ عبدوللہ، مسلم باغ ،موسی خیل، قلعہ سیف
اللہ گلستان، شنکھائی، 82 حادثات، 106 زخمی اور 18 اموات۔
ژوب زیارت ہرنائی لورلائی دکی ،شیرانی خانوزئی، کاں میترزئی، سنجیوا، مانی خواہ، بادیزئ،
161 حادثات، 226 زخمی اور 14 اموات۔
نوشکی خاران ،دالبندین، ،چاغی، بیسیمہ، نوکنڈی
19 حادثات، 39 زخمی اور 11 اموات۔
گوادر، تربت،، اورماڑا، پسنی، پنجگور، کیچ،
26 حادثات، 77 زخمی اور 8 اموات۔
سبی، نوتال، بولان، نصیرآباد، ڈیرہ مراد جمالی، ،بارکان، صحبت پور، ڈیرہ بھگٹی ،جلمگسی، اوستہ محمد، جعفرآباد، گںداوہ، بختیارآباد، کوہلو،
43 حادثات، 92 زخمی اور 16 اموات۔
اموات میں 17 معصوم بچے اور 7 خواتین شمال۔
بلوچستان کے شاہراوں پر ٹریفک حادثات کی شرح میں روزبروز اصافہ ہورہا ہے،
لمحہ فکریہ ہے جس میں لاتعداد قیمتی جانیں تسلسل کے ساتھ لقمہ اجل بن رہی ہیں ٹریفک حادثات کا شکار ہوکر اپنی قیمتی جانیں گنواتے ہیں اور متعدد افراد ہمیشہ کے لیے معذور بھی ہوجاتے ہیں۔
حکومت کو ٹریفک حادثات کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات کرنے چاہئیں، بلکہ ایک ریسرچ ٹیم بھی اس سلسلے میں قائم کی جائے جو موجودہ دور کے ٹریفک مسائل پر مبنی رپورٹ اور گزارشات مرتب کر سکے۔ کسی بھی قوم کی تہذیب و تمدن کا اندازہ اس کے ٹریفک نظام پر ایک نظر ڈالنے سے لگایا جا سکتا ہے۔ مہذب معاشروں میں ٹریفک قوانین پر عملدرآمد کے لیے نہ صرف سخت قوانین موجود ہیں، بلکہ عوامی شعور کی بیدار ی کے لیے مختلف ادارے بھی قائم ہیں۔ معاشرے کی اخلاقی ترقی میں انسانی شعور بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔
اور اس مہینے میں ہم سے بہت سے قیمتی سرمایہ رخصت کر گئے ڈاکٹر انجینئر وکلاء صحافی اور قبائل رہنما جو کے ملک اور قوم کے لئے بہت کچھ کرسکتے تھ۔
اور ان اموات میں ایک ہی خاندان کے 6 پھول جیسے نوجوان بھی شامل ہیں جن کا تعلق لورلائی سے تھا۔
ایک اور افسوس ناک حادثہ مستونگ ک 4 معصوم جوان ایک ئی خاندان ک تھے ان میں تین سگے بھائی تھے۔


