جمعیت میں گروپ بندی کا اعتراف مولانا فضل الرحمن نے پارٹی اپنے نام سے منسوب کرلی، مولانا شیرانی
حب (نمائندہ انتخاب) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء وسابق چیئرمین نظریاتی کونسل مولانا محمد خان شیرانی نے کہا ہے کہ PDM کی تحریک سے حکومت جاتی دکھائی نہیں دے رہی اور نہ ہی حکومت کو کوئی خطرہ ہے جن قوتوں نے حکومت لائی ہے وہی حکومت ختم کر سکتے ہیں اگر حکومت کا کوئی ساتھ ہے تو اپوزیشن کے پشت پر کوئی ہوتا ہو گا،اسٹیبلشمنٹ اور اپوزیشن ملک توڑنے کے چکی کے دوپاٹ ہیں،پنجاب میں (ن) لیگ نے جاگ پنجابی جاگ کا نعرہ لگانا شروع کردیا ہے،جمعیت علماء اسلام میں گروپ بندی ہے اور مولانا فضل الرحمن نے جمعیت کو اپنے نام سے منصوب کردیا ہے ان خیالات کا اظہارانہوں نے گزشتہ روز حب آمد پر جے یو آئی لسبیلہ کے رہنماء حافظ منصور احمد مینگل کی رہائشگاہ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی اس موقع پر جمعیت کے سابق سینیٹر محمد اسماعیل بلیدی سمیت دیگر موجود تھے مولانا محمد خان شیرانی نے مزید کہا کہ موجودہ حکمرانوں سے چھٹکار ہ حاصل کرنے کیلئے اپوزیشن کی بڑی سیاسی جماعتوں نے ایک اتحاد بنا کر PDMپلیٹ فارم تشکیل دیا ہے اور اسی پلیٹ فارم سے حکومت کے خلاف تحریک کا آغاز کیا ہے لیکن میں سمجھتا ہوں کہ PDMکی تحریک سے موجودہ حکومت جانے والی نہیں ہے کیونکہ جن قوتوں نے اس حکومت کو لایا ہے وہی اس کو ختم کر سکتے ہیں نہ کہ کوئی تحریک اس حکومت کا خاتمے کا سبب بنے گی نہ اپوزیشن کے متحد ہونے سے حکومتوں کا خاتمہ ہوسکتا ہے انہوں نے کہاکہ اپوزیشن نےPDMکے نام سے ایک پلیٹ فارم تو تشکیل دیاہے لیکن دیکھنا یہ ہے کہ اس میں کن کن کے مفادات شامل ہیں ایک سوال کے جواب میں مولانا شیرانی نے کہا کہ یہ جناح اور یحییٰ خان والا پاکستان ہے اپوزیشن اور اسٹیبلشمنٹ ملک کو توڑنے کے چکی کے دو پا ٹ ہیں اور ملک کو نقصان پہنچ سکتا ہے (ن) لیگ نے پنجاب میں اپنی تحریک کو کامیا ب کرنے کیلئے جاگ پنجابی جاگ کا نعرہ لگانا شروع کردیا ہے انہوں نے کہاکہ PDM کی تحریک کے مثبت نتائج نہیں نکلیں گے عمران خان اپنی جگہ پر بر قرار ہیں گے کیونکہ جن قوتوں نے انہیں لایا ہے وہی اسے گھر بھیج سکتے ہیں انہوں نے کہاکہ پنجاب چوہدریوں،سندھ وڈیروں،KPKاور بلوچستا ن سرداروں کے حوالے ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انہیں مولانا فضل الرحمن سے اختلاف ہے کیونکہ انہوں نے جمعیت کا نام ہی بدل دیا ہے کیونکہ 2002میں جمعیت کا پورا نام جمعیت علماء اسلام پاکستان تھا لیکن 2013کے بعد اس نام کوتبدیل کر کے جمعیت علماء اسلام (ف) فضل الرحمن رکھا گیا ہے اور مولانا نے جماعت کو اپنے نام پر الا ٹ کروادیاہے اور الیکشن کمیشن میں بھی یہی نام ڈکلیئر کرایا گیا ہے جس پر انہیں مولانا سے اختلاف ہے اورجماعتی دستور کا بنیاد تقویٰ پر رکھا گیا تھا جب وہ تقویٰ دستور نہ رہا تو جماعت کو مزدور کسان کا نام دینا چاہئے اور جمعیت میں گروپ بندی سے جماعت تقسیم ہو رہی ہے انہوں نے کہاکہ مولانا ڈاکٹر عادل خان کو شہید کرنے سے یہ واضح ہوتا ہے کہ ملکی حالت بدحالی کی جانب جارہے ہیں اور خون ریزی سے نہ تو حکومت کو کوئی فائدہ پہنچے گا اور نہ عوام کو فائدہ پہنچنے والا ہے خون ریزی کا سلسلہ ختم ہو نا چاہئے انہوں نے کہاکہ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ملک میں مہنگائی بڑھتی جارہی ہے ملک معاشی بدحالی کا شکار ہے جبکہ حکمران خاموش بیٹھے ہوئے ہیں انہیں عوام کا کوئی احساس تک نہیں ہے کہ اس مہنگائی میں عوام کس طرح اپنی زندگی بسر کر رہے ہیں انہوں نے مزید کہاکہ امریکہ بین الاقوام کا چوہدری ہے اور پوری دنیا پر جنگ مسلط کرنا چاہتا ہے کیونکہ امریکہ کسی ملک کی بالادستی کو قبول نہیں براشت نہیں کرتا اور وہ پوری دنیا پر حاکمیت کرنے خواہش رکھتا ہے وہ نہیں چاہتا ہئے کہ کسی بھی ملک میں امن ہو اور جنگ کا خاتمہ ہو امریکہ پوری دنیا پر اپنی بادشاہت کو برقرار رکھنا چاہتا ہے تاکہ وہ ہمیشہ ان پر حکمرانی کرتا رہے۔


