اخبارات کو واجبات کی عدم ادائیگیوں پر عدالت سندھ حکومت پربرہم
کراچی :سندھ ہائی کورٹ نے عدالت کے واضح احکامات کے باوجود اخبارات کو واجبات کی ادائیگیاں نہ کرنے پر ڈائریکٹر انفارمیشن (ایڈورٹائزمنٹ) پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سندھ کے سیکریٹری انفارمیشن کو آئندہ سماعت پر ذاتی طور پر پیش ہونے کا حکم دیدیا۔ یہ حکم جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس ارشد حسین خان پر مشتمل سندھ ہائی کورٹ کی ڈویژن بینچ نے سی پی این ای کی جانب سے اخباری اداروں کو جنوری 2019 تا جون 2020ء تک کے تمام اشتہاراتی واجبات کی ادائیگیوں کے سلسلے میں دائر کردہ آئینی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے دیا۔ سماعت کے دوران ڈائریکٹر انفارمیشن (ایڈورٹائزمنٹ) ذوالفقار شاہ نے عدالت کو بتایا کہ سندھ حکومت نے اکثر اخبارات کو واجبات ادا کر دیئے ہیں جس پر سی پی این ای کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر جبار خٹک نے عدالت کو بتایا کہ واجبات کی ادائیگیوں کے سلسلے میں ڈائریکٹر انفارمیشن کا دعویٰ غلط بیانی پر مشتمل ہے۔ انہوں نے عدالت کو نشاندہی کی کہ سندھ کے محکمہ اطلاعات کی جانب سے ہر بار پرانی، نا مکمل اور گمراہ کن تفصیلات عدالت میں جمع کروا کر تاخیری حربے اختیار کئے جاتے ہیں جبکہ کروڑوں روپے کے واجبات کی اخبارات کو ادائیگیاں بدستور تعطل کا شکار ہیں۔جبکہ عدالت نے گزشتہ احکامات کے باوجود عدم ادائیگیوں پر شدید برہمی کا اظہار کیااور اخبارات کو فوری طور پر ادائیگیاں مکمل کر کے 25 نومبر 2020ء کو آئندہ سماعت پر سندھ کے سیکریٹری اطلاعات کو ذاتی طور پر پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ سی پی این ای کی پیروی سید محمد جمیل رضا زیدی ایڈووکیٹ نے کی۔ جبکہ سیکرٹری اطلاعات سندھ عمران عطا سومرو نے اعلان کیا ہے کہ حکومت سندھ کے ذمہ اخبارات کے زیر التواء واجبات کی ادائیگی رواں ماہ کے آخر تک کردی جائیگی اور محکمہ اطلاعات سندھ کے اشتہارات کے منصفانہ اجراء کو یقینی بنایا جائے گا۔اے پی این ایس کی سندھ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین جاوید مہر شمسی کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں سیکرٹری اطلاعات سندھ کو خصوصی شرکت کی دعوت دی گئی تھی کمیٹی کے اراکین نے جناب عمران عطا سومرو کا خیر مقدم کرتے ہوئے انہیں حکومت سندھ کے ذمہ واجبات کی ادائیگی،اشتہارات کے حجم میں کمی اور دیگر مسائل سے آگاہ کیا۔ سیکرٹری اطلاعات نے اراکین کو مطلع کیا کہ ان کی پہلی ترجیح واجبات کی فوری ادائیگی ہے اور انکی کوشش ہے کہ رواں ماہ کے آخر تک نان بجٹڈ اشتہارات کی ادائیگی کردی جائے جبکہ بجٹڈ اشتہارات کے واجبات بھی جلد ادا کردیے جائیں گے۔انہوں نے سندھ کمیٹی کے اراکین کو یقین دلایا کہ اشتہارات خصوصاً ڈسپلے اشتہارات کے حجم میں بھی بہتری لائی جائے گی۔


