کیچ، زامران کے پہاڑوں میں زہریلا پانی پینے سے مار خور مرنے لگے

تربت (نمائندہ انتخاب) کیچ کی سب تحصیل زامران کے مختلف علاقوں سے آمدہ اطلاعات کی مطابق زامران کے پہاڑوں میں موجود مختلف قسم کے نایاب نسل کے جنگلی جانور جن میں مارخور، سید،کوہ پاچن پر اسرار طورپر مرنے لگے ہیں،جس سے اہلیان علاقہ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیاکہ وہ محکمہ وائلڈ لائف کی ایک ٹیم تشکیل دے کر جلد روانہ کرکے ان جنگلی جانوروں کی پر اسرار موت کا پتہ لگالے تاکہ نایاب قسم کے جنگلی یہ جانوروں کی نسل محفوظ ہو،یادرہے کہ گزشتہ تین سے چار مہینوں کے دوران زامران کے مختلف علاقوں سے یہ خبریں موصول ہورہی ہیں کہ نایاب قسم کے جنگلی جانور پراسرار طورپر مررہے ہیں جبکہ دوسری جانب حکومت اور وائلڈ لائف نے بھی خاموشی کاروزہ رکھاہے،علاقہ کے لوگ مختلف اسباب بتاتے ہیں جن میں ایک سبب یہ بھی ہے کہ ہوسکتاہے کہ بیماری کی وجہ سے مررہے ہیں،بعض لوگ پانیوں میں زہر کی ملاوٹ ہونے کے خدشات بھی ظاہر کررہے ہیں علاقہ کے سماجی کارکن یلان بلوچ نے کہاکہ حکومت کو چاہیے کہ وہ ایک ٹیم تشکیل دے اور مرے ہوئے جانوروں کے ٹیسٹ لیکر جلد انہیں تحقیق کیلئے بھیج دے تاکہ جنگلی نایاب جانوروں کی نسل محفوظ ہو، یادرہے کہ زامران کے پہاڑیوں میں مختلف قسم کے جنگلی جانور پائے جاتے ہیں جہاں ماضی میں شکاری شکار کیلئے بھی جاتے رہے ہیں لیکن حکومتی عدم توجہی سے زامران کھنڈرات کامنظر پیش کررہاہے حکمران طبقے نے ہمیشہ اسے جان بوجھ کر نظر انداز کردیاہے اگر حکومت نے علاقہ اور علاقہ کی عوام پر توجہ دیاتویہ علاقہ لوگوں کی سیر وتفریح اور شکار کیلئے ایک بہترین مقام ہوسکتاہے جہاں صاف پانی کے بہتے چشموں اور خوبصورت پہاڑوں کی دلکش منظر ہے جولوگوں کوورطہ حیرت میں ڈال دیتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں