آذربائیجان نے روسی جنگی ہیلی کاپٹر مار گرایا، 2 افراد ہلاک
آذربائیجان نے اپنی سرحد کے قریب روس کا جنگی ہیلی کاپٹر مار گرایا جس کے نتیجے میں عملے کے دو ارکان ہلاک ہوگئے اور ایک زخمی ہوگیا۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق آذربائیجان نے اپنی سرحد کے قریب روس کے جنگی ہیلی کاپٹر ایم آئی 24 کو ائیر ڈیفنس سسٹم کے ذریعے نشانہ بنایا۔
خیال رہے کہ آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان نگورنو کاراباخ کے معاملے پر گزشتہ کئی ہفتوں سے جنگ جاری ہے اور دونوں جانب سے مسلسل جانی نقصان سامنے آرہا ہے۔
آذربائیجان سے جنگ: ضرورت پڑنے پر روس نے آرمینیا کی مددکا وعدہ کرلیا.دونوں افواج نے ایک دوسرے کے طیارے گرانے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔
روسی وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ روس کے جنگی ہیلی کاپٹر کو آذربائیجان کے پہاڑوں میں محصورہ خودمختار علاقے ’ناخچیوان خود مختار جمہوریہ‘ میں گرایا گیا جس کے نتیجے میں عملے کے دو ارکان ہلاک اور ایک زخمی ہوا ہے۔
آرمینیا نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ روس کا جنگی ہیلی کاپٹر یرہسخ نامی گاؤں میں گر کر تباہ ہوا ہے۔ آرمینیا کی افواج سے جھڑپیں، پاکستان اور ترکی نے آذربائیجان کی حمایت کردی
دوسری جانب آذربائیجان نے غلطی سے روسی طیارہ مار گرانے کا اعتراف کرلیا ہے اور اس واقعے پر معذرت بھی کی ہے۔
آذربائیجان کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’آرمینیا کی سرحد کے قریب روسی جنگی ہیلی کاپٹر کو غلطی سے نشانہ بنایا گیا جس پر ہم معذرت خواہ ہیں، یہ ایک افسوس ناک حادثہ ہے اور اسے روس کیخلاف کوئی اقدام نہ سمجھا جائے‘۔
خیال رہے کہ روس نے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان جاری جنگ میں ضرورت پڑنے پر آرمینیاکی مدد کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
گذشتہ دنوں جنیوا میں آذربائیجان اورآرمینیا کے درمیان نگورنو کاراباغ کے تنازع پر جنگ بندی معاہدے میں ناکامی کے بعد آرمینی وزیراعظم نکول پشنیان نے روس سے رابطہ کیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق آرمینیا کے وزیراعظم نے روسی صدرولادیمیر پیوٹن کو خط لکھ کر نگورنو کاراباغ کے معاملے پر سیکیورٹی سے متعلق ہنگامی مشاورت شروع کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
اس حوالے سے ترجمان روسی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ روس اور آرمینیا کے درمیان موجود دفاعی معاہدہ نگورنو کاراباخ کے لیے نہیں ہے اور روس صرف اس صورت میں ہی آرمینیا کی مدد کرے گا جب یہ جنگ آرمینیا کی اپنی حدود میں پہنچتی جائے گی۔
واضح رہےکہ عالمی سطح پر نگورنو کارا باخ آذربائیجان کا تسلیم شدہ علاقہ ہے تاہم اس پر آرمینیا کے قبائلی گروہ نے آرمینی فوج کے ذریعے قبضہ کررکھا ہے، دونوں ممالک کے درمیان اس معاملے پر گذشتہ ایک ماہ سے جنگ جاری ہے اور اس دوران دونوں جانب کے ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
متعدد کوششوں کے باوجود فریقین میں جنگ بندی نہیں ہوسکی ہے اور عالمی قوتیں امن کے قیام کے لیے کوئی ٹھوس حل نہیں نکال سکی ہیں۔


