پی ایم اے کا کیچ میں ٹیچنگ و پرائیویٹ ہسپتالوں او پی ڈیز بند کرنے کا اعلان

تربت: پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) ضلع کیچ نے ٹیچنگ ہسپتال تربت سمیت تمام پرائیویٹ ہسپتالوں میں آئندہ 2ہفتوں کیلئے غیرضروری اوپی ڈی بندکرنے کااعلان کرتے ہوئے کہاکہ عوام کرونا وائرس کی سنگینی کا ادراک رکھتے ہوئے غیرضروری طورپر گھروں سے نہ نکلیں تاکہ کرونا کا پھیلاؤ کم سے کم ہوسکے، ٹیچنگ ہسپتال تربت میں 10کمروں پرمشتمل آئیسولیشن وارڈ کے علاوہ مزید 10کمروں کے الگ وارڈقائم کی جارہی ہے، ان خیالات کااظہار پی ایم اے کیچ کے صدر ڈاکٹرافضل خالق بلوچ نے ٹیچنگ ہسپتال تربت میں اتوار کی شام ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز مکران ڈویژن ڈاکٹراختربلیدی، ڈی ایچ اوکیچ ڈاکٹررحیم بلیدی، پرائیویٹ ہسپتالوں کے نمائندہ ڈاکٹرسجادبلوچ، ایم ایس ٹیچنگ ہسپتال تربت ڈاکٹر امدادبلوچ نے بھی اظہارخیال کیا، پی ایم اے کیچ کے صدر ڈاکٹرافضل خالق بلوچ نے کہاکہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے تمام تر حفاظتی واحتیاطی تدابیر اختیارکرنے کی ضرورت ہے اس سلسلے میں پی ایم اے کیچ نے ٹیچنگ ہسپتال تربت اورپرائیویٹ ہسپتالوں میں اوپی ڈی رش کو ختم کرنے کیلئے غیرضروری اوپی ڈی بندکرنے کافیصلہ کیاہے جبکہ ایمرجنسی صورت میں ڈاکٹرز،پیرامیڈیکس 24گھنٹے خدمات سرانجام دینے کیلئے حاضر ہیں، عوام معمولی بیماریوں سردرد، بخار، نزلہ زکام ودیگر چھوٹی بیماریوں کے اپنے گاؤں دیہاتوں کے ہسپتال جائیں،انہوں نے کہاکہ تربت کے پرائیویٹ ہسپتال اس مشکل اورکڑے وقت میں ہرممکن تعاون کریں گے، کرونا کے پھیلنے کی صورت میں پرائیویٹ ہسپتال بھی فری آف کاسٹ آئیسولیشن وارڈ ڈیکلیئر کردیئے جائیں گے اور تمام ڈاکٹرز واسٹاف رضاکارانہ خدمات سرانجام دیں گے، انہوں نے کہاکہ چونکہ کرونا کی روک تھام کیلئے رش کو ختم کرنا ضروری ہے اس لئے غیرضروری اوپی ڈی بند کردی گئی ہیں کیونکہ ٹیچنگ ہسپتال تربت اور پرائیویٹ ہسپتالوں میں اوپی ڈی اوقات میں کافی رش رہتاہے، صرف ٹیچنگ ہسپتال میں روزانہ1200سے زائد اوپی ڈی ہوتی ہے انہوں نے کہاکہ ڈاکٹرز اورپیرامیڈیکس فرنٹ لائن کا رول اداکرتے ہیں ان کی صحت کا خیال رکھنابھی انتہائی اہم اور لازمی ہے،انہوں نے صوبائی حکومت اور محکمہ صحت بلوچستان سے اپیل کی کہ وہ ٹیچنگ ہسپتال تربت میں موبائل ٹیسٹنگ لیب ودیگر ضروری سہولیات فراہم کرے تاکہ یہاں پر کرونا وائرس کے ٹیسٹ ودیگر سہولیات دستیاب ہوسکیں جو اس صورتحال میں انتہائی ناگزیر ہیں، اس موقع پر ڈی ایچ اوکیچ ڈاکٹررحیم بلیدی نے کہاکہ حکومت بلوچستان کی کوشش ہے کہ بلوچستان میں قائم تمام آئیسولیشن وارڈ ویل ایکوپڈ ہوں انہوں نے کہاکہ عوام کرونا وائرس کو سنجیدہ اندازمیں لیں اس سلسلے میں وہ خود کو جتنی حدتک بھی محدود کرسکتے ہیں محدودکریں غیرضروری طورپر اورکسی بڑی مجبوری کے بغیر گھروں سے نکلنے سے گریز کریں، شادی بیاہ، تعزیتی اجتماعات اوررش میں جانے سے اجتناب کریں اس سلسلے میں انتظامیہ سے بھی ہم اپیل کرتے ہیں کہ وہ شہرکے اندر رش کو کم کرنے کیلئے ضروری اقدامات اٹھائے، اس سلسلے میں اگر لیڈیز کے شاپنگ سینٹروں کوبندکردیاجائے تو شہر میں 50فیصد رش خود کم ہوجائے گی، پرائیویٹ ہسپتالوں کے نمائندے ڈاکٹرسجاد بلوچ نے کہاکہ ابتدائی مرحلہ میں پرائیویٹ ہسپتالوں نے2،2کمرے آئیسولیشن وارڈکیلئے مختص کئے ہیں تاہم خطرہ بڑھنے کی صورت میں پورے ہسپتالوں کو آئیسولیشن وارڈ قرار دیکر تمام ڈاکٹرز اور اسٹاف مفت سروس فراہم کریں گے اس سلسلے میں ہم ہرممکن تعاون کیلئے تیارہیں، اس موقع پر پی ایم اے کیچ کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹرمیران بلوچ، ڈاکٹرجاویدکریم، ڈاکٹرخالد بلوچ، ڈاکٹرافضل بلوچ، ڈاکٹر ظفربلوچ، ڈاکٹریونس گچکی، ڈاکٹرلعل جان بلوچ، ڈاکٹرامتیاز بلوچ، ڈاکٹرفوزیہ بلوچ، الطاف یوسف، پاکستان پیرامیڈیکل اسٹاف فیڈریشن کے خدابخش حسرت، عابدعلی بلوچ، سبزل خان کوہ بلوچ ودیگر بھی موجودتھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں