بلوچستان”ماں“سے محروم ہوگیا، جمہوریت کیلئے لازوال قربانیاں ہیں، چیئرمین سینیٹ
آسلام آباد:ایوان بالا نے بلوچستان سے تعلق رکھنے والی مسلم لیگ (ن) کی سینیٹر کلثوم پروین(مرحومہ) کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا ہے اور بلوچستان اور جمہوریت کیلئے لازوال قربانیوں کو سراہا ہے۔چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ کلثوم پروین ایک بہادر اور نڈر خاتون تھیں،مرحومہ ایک عظیم خاتون تھیں ان کے بچھڑنے سے پورا ملک افسردہ ہے،وہ بلوچستان کی ماں کا درجہ رکھتی تھیں،آج بلوچستان ماں سے محروم ہوگیا ہے،تعزیتی ریفرنس متفقہ منظوری کے بعد اجلاس جمعہ تک ملتوی کر دیا گیا۔بدھ کے روز ہونے والے سینیٹ اجلاس میں مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والی سینیٹر کلثوم پروین کی وفات پرایوان میں تعزیت کی گئی اور جمہوریت کیلئے ان کی کاوشوں کو زبردست الفاظ میں سراہا گیا۔سینیٹر سراج الحق نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ محترمہ کلثوم پروین 18 سال سے سینیٹر تھیں اور وہ ایک مہلک مرض میں مبتلا ہو گئیں اور بد قسمتی سے وہ ایوان بالا کی رکن ہونے کے ساتھ انکا بہتر علاج نہ ہو سکا ہے، انہوں نے بلوچستان سے اپنے کرئیر کا آغاز کیا جو کہ قابل ستائش ہے،سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ سینیٹر پروین کو جتنا یاد کیا جائے تو بے ساختہ آہ اور دل افسردہ ہو جاتا ہے، انہوں نے جمہوریت کی بقا کے لیے لازوال کوششیں کیں،سینٹر رحمٰن ملک نے کہا کہ مرحومہ کی یاد میں میرا ایک سوال بھی ہے کہ کیا ایسا ممکن نہیں کہ پارلیمان کے لیے علیحدہ ہسپتال بنایا جائے تاکہ ایسے افراد کا فوری اور بروقت علاج کیا جائے،کووڈ 19 ایک مہلک مرض ہے اس سے بچنے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں،اس مرض کی بروقت تشخیص ہوتی تو وہ ہماری بہن کسی اچھے ہسپتال چلے جاتے،نئے کووڈ کی جو لہر آئی ہے اس کے پانچ مریض کراچی میں آ گئے ہیں،رحمن ملک نے انکشاف کیا ہے کہ چوتھی سٹیج جو کووڈ کی آ رہی ہے وہ سخت ترین ہے وہ انسانوں کے ساتھ جانوروں پر بھی ہو گی،حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ماسک فری میں دئیے جائیں اور ایسا قانون بنایا جائے کہ ہر کسی پر لازم قرار دیا جائے۔