کریمہ بلوچ کا قتل، مظاہرین کو ہراساں کیا گیا تو دوبارہ سڑکوں پرنکلیں گے، یکجہتی کمیٹی کوئٹہ کی ریلی

کوئٹہ، بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام کریمہ بلوچ کے قتل کیخلاف احتجاج کرنیوالے مظاہرین کو ہراساں کرنے کیخلاف ریلی نکالی گئی، تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام کریمہ بلوچ کے قتل کیخلاف بلوچستان بھر میں احتجاج کرنیوالے مظاہرین کو ہراساں کرنے کیخلاف ریلی نکالی گئی، ریلی کا آغاز کوئٹہ پریس کلب سے ہوا، انتظامیہ اور پولیس اہلکاروں نے ریلی کے روٹ میں رکاوٹیں کھڑی کی تھیں ریلی کے شرکاء نے رکاوٹیں عبور کر کے بلوچستان ہائیکورٹ کے سامنے دھرنا دیا،

مظاہرے کے شرکاء نے بازو اور منہ پر سیاہ پٹیاں باندھ رکھی تھیں، احتجاجی مظاہرے میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، احتجاجی مظاہرین نے بلوچستان ہائیکورٹ کی عمارت کا ”انسانی زنجیر“کے ذریعے گھیراؤ کیا، احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے طلباء رہنماء ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے کہا کہ کریمہ بلوچ کے قتل کیخلاف بلوچستان کے مختلف علاقوں میں پر امن احتجاجی مظاہرے کئے جا رہے ہیں، لیکن مظاہروں کے شرکاء کو ہراساں کیا جا رہا ہے، تمپ، مند، گومازی، جھاؤ، کوئٹہ اور گوادر میں مظاہرین کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں ِ اہلخانہ کو ہراساں کیا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ آج پیشکان میں احتجاجی مظاہرین کے لواحقین کو فون کال پر دھمکیاں دی گئیں، کہ آپ کے گھر میں سے کسی نے بھی احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی تو انہیں گرفتار کیا جائیگا، ایسی صورتحال میں ہم آج سڑکوں پر نکلے ہیں، ہم بلوچستان ہائیکورٹ کے سامنے اس لئے جمع ہوئے ہیں تاکہ آئین و قانون کے تحت جو آزادی اظہارکے حقوق ہیں ان کو پامال نہ کیا جائے،کینیڈین حکومت اور انسانی حقوق کے عالمی ادارے کریمہ بلوچ کے قتل کی شفاف تحقیقات کرائیں،انہوں نے کوئٹہ انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے ریلی کو روکنے کی مذمت کی انہوں نے کہا کہ جان بوجھ کر ریلی کے شرکاء کو اشتعال دلانے کی کوشش کی گئی ہم باشعور ہیں،منظم انداز میں

اپنے احتجاج کو ریکارڈ کیا، انہوں نے کہا کہ اگر دوبارہ مظاہرین کو یا ان کے اہلخانہ ہراساں کیا گیا تو ہم اس عمل کیخلاف دوبارہ سڑکوں پر نکلیں گے اور پوری دنیا میں اپنے حقوق کیلئیآوازبلندکرینگے، مظاہرے کے شرکاء نے بلوچستان ہائیکورٹ کے جنگلے کو زنجیروں سے باندھ کر یہ تاثر دیا گیا کہ یہاں بھی انصاف لاپتہ ہے، قانون قید ہے، ریلی میں نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنماء ڈاکٹر حئی بلوچ،نیشنل پارٹی کے غفار بلوچ، نیاز بلوچ، علی احمد لانگو، بلوچستان نیشنل پارٹی کے ملک محی الدین لہڑی، بلوچ سٹوڈنس ایکشن کمیٹی کی

ڈاکٹر صبیحہ بلوچ، بی ایس اور پجار کے چیئرمین زبیر بلوچ، بی ایس او کے شکور بلوچ، پشتون ایس ایف آزاد کے زبیر شاہ آغا ودیگر طلباء و سماجی تنظیموں کے رہنماؤں کریم پرار،حمیدہ نور ودیگر نے بڑی تعداد میں شرکت کی

اپنا تبصرہ بھیجیں