ٹائیگر فورس قبول نہیں، ڈاکٹروں پر تشدد شرمناک عمل ہے، مولانا غفور حیدری

کوئٹہ،جمعیت علماء اسلام کے جنرل سیکرٹری وسینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے ٹائیگر فورس کے قیام کو یکسر مسترد کرتے ہیں اس طرح کے فورس سے خرد برد کا اندیشہ ہے کوئٹہ میں ڈاکٹروں پر تشدد ناقابل برداشت عمل ہے جس کے ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ایک طرف پوری قوم مسیحاؤں کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے اپنے گھروں پر سفید رنگ کے جھنڈیاں لگاتے ہیں جبکہ دوسری جانب صوبائی حکومت انہی مسیحاؤں کو پولیس کے ہاتھوں مار پیٹ دلاتے ہیں جو کہ انتہائی شرمناک اقدام ہے ان خیالات کااظہارانہوں نے گزشتہ روز پارٹی وفود سے ملاقات کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کیا مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ حکومتی سطح پر بننے والی ٹائیگر فورس کو یکسر مسترد کرتے ہیں جب جمعیت علماء اسلام کے اہلکاروں پر مشتمل انصار السلام فورس کو مسترد کردیا گیا تو پھر اس طرح کے ٹائیگر فورس بنانے کی ضرورت آن پڑی ہے اور حکومت اس طرح کے فورس بنا کر کیاپیغام دینا چاہتی ہے ماضی میں جب بھی آفت آئی ہے اس سے نمٹنے کیلئے اس طرح کے اہلکاروں نے کام کیا ہے اور اس کے علاوہ معاشرے میں موجود سول سوسائٹی اور فلاحی اداروں نے آگے آکر ہر اول دستے کا کردارادا کیا ہے ہم سمجھتے ہیں کہ ٹائیگرفورس بنا نا خردبرد کیلئے ایک نیا راستہ تلاش کرنا ہے انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں ینگ ڈاکٹرز کے پر امن ریلی پر حکومت کی جانب سے تشدد نا قابل برداشت اقدام ہے جس کی ہم شدیدالفاظت میں مذمت کرتے ہیں ڈاکٹر قوم کامسیحا ہیں جو اس مشکل حالات میں اپنی زندگیوں کو خطرے میں ڈال کر جان لیوا مرض کے خلاف لڑ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کا اپنے جائز مطالبات کی حق میں احتجاجی ریلی نکالنا ان کاجمہوری حق ہے حکومت کی جانب سے اس طرح وحشیانہ اقدام پر جوڈیشل کمیشن قائم ہوناچاہیے تاکہ اس کے پیچھے چھپے حقائق کو سامنے لا یا جاسکے انہوں نے کہا کہ ایک طرف پوری قوم مسیحاؤں کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے اپنے گھروں پر سفید رنگ کے جھنڈیاں لگاتے ہیں جبکہ دوسری جانب صوبائی حکومت انہی مسیحاؤں کو پولیس کے ہاتھوں مار پیٹ دلاتے ہیں جو کہ انتہائی شرمناک اقدام ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں