میرے والد کی موت کو چھپانے کی کوشش کی گئی ،چینی حکام کی غلط بیانی سامنے آگئی

عالمی میڈیا کے مطابق وہان میں ایک جانب تو 11 ہفتوں کے لاک ڈاؤن کے اختتام پر جشن کا سا سما ں ہے تو وہیں لاک ڈاؤن سے باہر آنے کے بعد کچھ شہری چینی حکومت پر بھی تنقید کرتے نظر آ رہے ہیں۔زینگ ہائی نامی ایک شخص نے بتایا کہ ان کے 76 سالہ والد ووہان کے ایک ہسپتال میں ٹانگ کی ہڈی کا آپریشن کروانے کے لیے داخل ہوئے تھے لیکن یکم فروری کو کورونا کی وجہ سے وہ ہلاک ہو گئے۔زینگ ہائی نے الزام لگایا کہ ہسپتال حکام کی جانب سے اس بات کو چھپانے کی کوشش کی گئی اور انھوں نے حکومت سے معاوضے کا مطالبہ کیا ہے۔دوسری جانب کئی ہزار ایسے لوگ بھی ہیں جو ابھی تک لاک ڈاؤن سے باہر نہیں آ سکے۔لی کوانگ ایک ایسے محلے میں رہتے ہیں جسے تاحال کورونا سے پاک قرار نہیں دیا گیا اور وہ جس سکول میں پڑھاتے ہیں وہ ابھی تک بند ہے۔انھوں نے بتایا کہ ووہان میں حالات صرف ان کے لیے بہتر ہو رہے ہیں جو شہر سے باہر سفر کرنا چاہتے ہیں۔ ’میں 23 جنوری سے گھر میں بند ہوں اور مجھے لگتا ہے کہ ابھی کئی ہفتے ایسے ہی گزریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں