وفاقی حکومت زلفی بخاری کے بچانے کے لیے تبلیغی جماعت کے کارکنوں کو تنگ کر رہی ہے، علی مدد جتک

کوئٹہ:پاکستان پیپلزپارٹی کے صوبائی صدر میر حاجی علی مدد جتک نے وفاقی حکومت کو تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہاہے کہ وفاقی حکومت زلفی بخاری کو بچانے کیلئے ملک بھر میں تبلیغی جماعت کے کارکنوں کو نشانہ بنا رہی ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں حکومت کو خبردار کرتے ہیں کہ وہ اس سلسلے میں اپنا کرداراداکریں اگر وفاقی حکومت کی جانب سے تبلیغی جماعت کے کارکنوں کو تنگ کرنے کا سلسلہ ترک نہ کیا گیاتو پیپلزپارٹی بلوچستان کی سطح پر بھرپور احتجاج کریگی۔اپنے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہاہے کہ ہم سمجھتے ہیں کہ کورونا وائرس ایک عالمی وباء ہے اور اس وباء سے نمٹنے کیلئے پوری دنیا جدوجہد کررہی ہے مگر بدقسمتی سے وفاقی حکومت اور زلفی بخاری نے اس بیماری سے نمٹنے کی بجائے تبلیغی جماعت کے کارکنوں کو ملک بھر میں تنگ کرنے کا سلسلہ شروع کردیاہے جس کی وجہ سے تبلیغی جماعت سے وابستہ افراد کومشکلات کاسامنا کرناپڑرہاہے اگر حکومت نے اپنی ذمہ داریوں کا احساس نہیں کیا تو پاکستان پیپلزپارٹی بلوچستان کی سطح پر وفاقی حکومت کے اس رویے کے خلاف بھرپور احتجاج کریگی کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ وفاقی حکومت حالات کوسمجھنے میں ناکام ہوچکی ہے اور ہرمعاملے پر یوٹرن لیتی ہے انہوں نے کہاکہ ہمیں خدشہ ہے کہ وفاقی حکومت نوول کورونا وائرس کے معاملے پر یوٹرن لیکر اس مسئلے کو بھی ادھورا چھوڑ دے گی انہوں نے کہاکہ پاکستان پیپلزپارٹی شروع دن سے کہہ رہی تھی کہ سلیکٹڈ وزیراعظم کے اردگرد موجود ٹولہ میں کرپشن کے بے تاج بادشاہ بھی شامل ہیں مگر اس وقت کوئی یہ ماننے کوتیار نہ تھا آج آٹا اور چینی کے مصنوعی بحران سے متعلق فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ سے یہ ثابت ہوا کہ آٹا اور چینی چور نئے پاکستان کے دور حکومت میں پیداہوئے جنہوں نے عوام کا خون چوس کر اربوں روپے آٹے اور چینی کی قیمتوں میں بٹور لیے ہیں اب سلیکٹڈ وزیراعظم کاامتحان ہے کہ وہ 25اپریل تک ان چوروں کے خلاف کیا کارروائی کرتے ہیں صرف وزارتیں تبدیل کرنے سے انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوتے بلکہ حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ آٹے اور چینی کے بحران میں ملوث عناصر کو بے نقاب کرکے عوام کو اصل حقائق سے آگاہ کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں