افغان حکومت کی جانب سے طالبان کے 100قیدی رہا

افغان حکومت نے طالبان کے 100قیدیو ں کو رہا کیاہے، جنہیں اوقعات میں افغان سکیورٹی اداروں کی طرف سے گرفتار کیا گیا تھا۔ طالبان قیدیوں کی رہائی طالبان کے ساتھ امن معاہدے کو برقرار رکھنے کیلئے کیا گیا ہے، طالبان پچھلے 20سالوں سے افغانستان میں افغان حکومت اور غیر ملکی فوجیوں کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ کئی عرصے کی جنگ کے بعد جب امریکا میں صدر ٹرمپ اقتدار میں آئے تو انہیں نے افغانستان میں امریکی فوجیوں کو واپس لانے کی حامی بھری جس کے بعد پچھلے 3سالوں سے واشنگٹن طالبان کے ساتھ امن معاہدے پر کام کر رہی ہے جو پچھلے مہینے دوحہ میں کامیاب ہوا۔ اب طالبان کا مسئلہ افغانستان میں موجود سیاسی حکومت ہے جن سے پہلے طالبان بات کرنے سے انکاری تھے کہ یہ غیر ملکی طاقتوں کا کٹھ پتلی حکومت ہے۔ لیکن امریکا نے طالبان کو آمادہ کیا تھا کہ وہ افغان حکومت سے بات کرے، جس کے بعد طالبان اور افغان حکومت کے درمیان مزاکرات کا آغاز ہوا تھا، لیکن کچھ دن پہلے طالبان نے افغان حکومت سے اپنے مزاکرات کے خاتمہ کا اعلان کیا تھا، طالبان کا موقف تھا کہ حکومت نے جو ٹیم تشکیل دی ہے اس میں افغانستان کے تمام گروہوں کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔لیکن افغان حکومت کی جانب سے طالبان قیدیوں کی رہائی شاید ایک اچھا اور مثبت پیش رفت ہو۔ اس حوالے سے طالبان کے ترجمان نے موقف اختیار کیاہے ہم دیکھیں گے کہ جو قیدی رہا ہوئے ہیں وہ وہی قیدی ہیں جن کا نام ہم نے امریکی قیادت کو مزاکرات کے دوران دیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں