فاسٹ بولر وسیم جونیئر نے بین اسٹوکس جیسا آل راؤنڈر بننے کی خواہش کا اظہار کر دیا

اسلام آباد یونائیٹڈ میں شامل نوجوان فاسٹ بولر محمد وسیم جونئیر نے انگلش آل راؤنڈر بین اسٹوکس جیسا بننے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کراچی میں ہونے والے پی ایس ایل کے میچز میں نروس تھا، تسلسل کے ساتھ پرفارم نہیں کر سکا تھا لیکن ابو ظبی میں بہت اچھا جا رہا ہے، میچز بہت شاندار ہو رہے ہیں اور بولنگ بھی اچھی ہو رہی ہے، کامیابی بھی مل رہی ہے بہت لطف اندوز ہو رہا ہوں۔
محمد وسیم جونئیر نے گزشتہ روز ملتان سلطانز کے خلاف آخری لیگ میچ میں چار وکٹیں حاصل کیں اور مین آف دی میچ قرار پائے۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقا کے ٹور میں بولنگ کوچ وقار یونس کے ساتھ بہت کام کیا، وقار یونس نے جو بتایا اسے ابوظبی میں جاری رکھا اور کامیابی ملی، انہوں نے بتایا تھا کہ نروس نہیں ہونا خود پر اعتماد رکھو اور جتنا کھیلو گے اتنا آگے بڑھو گے اور سب ٹھیک ہو جائے گا۔
محمد وسیم کا کہنا ہے کہ پاور پلے اور ڈیتھ اوورز میں پلان کے ساتھ بولنگ کی کوشش کرتا ہوں، وقار یونس نے ڈیتھ اوورز میں ریورس سوئنگ، یارکرز اور باونسرز کا بتایا، پاور پلے میں وکٹوں میں لائن کے ساتھ بولنگ کی کوشش کرتا ہوں جبکہ ڈیتھ اوورز میں ورائٹی لاتا ہوں اور وقار یونس نے جو بتایا اس پر عمل کرتا ہوں۔
فاسٹ بولر کے آئیڈیل انگلینڈ کے آل راونڈر بین اسٹوکس ہیں اور ان کا کہنا ہے بین اسٹوکس کو فالو کرتا ہوں اور ان جیسا آل راؤنڈر بننا ہے، اسی لحاظ سے محنت کر رہا ہوں۔
محمد وسیم جونئیر کی خواہش ہے کہ وہ بابر اعظم کی وکٹ حاصل کریں، فاسٹ بولر کا کہنا ہے کہ بابر اعظم کو دو مرتبہ آؤٹ کرنے کوشش کی لیکن کامیاب نہ ہو سکا، بابر اعظم میرا ڈریم وکٹ ہے، میں ان کی وکٹ لینے میں کامیاب ہوں گا۔
شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے محمد وسیم جونیئر دورہ انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے لیے پاکستان ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں شامل ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ شمالی وزیرستان میں گراؤنڈ وغیرہ نہیں تھا، ٹیپ بال کرکٹ کھیلی جاتی تھی لیکج مجھے ہارڈ بال کرکٹ کھیلنا تھی میں اس لیے پشاور آ گیا اور یہاں میں نے اکیڈمی جوائن کی اور اس طرح میں آگے بڑھتا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں