ڈیرہ اللہ یار، رائس مل، منی پٹرول پمپس سمیت ہوٹلز کے گودام منشیات کے اڈے بن گئے

جعفرآباد:ڈیرہ اللہ یار میں منشیات کا استعمال اور اسمگلنگ میں روز بروز اضافہ ہونے لگا رائس ملز اور منی پیٹرول پمپس سمیت ہوٹلز کے گودام منشیات سے اڈے بن گئے ہیں نوجوان اور کم عمر لڑکے چرس پان پراگ سمیت گٹکے کے مختلف اقسام سے نشہ کرنے لگے ہیں رپورٹ کے مطابق ڈیرہ اللہ یار میں منشیات کا استعمال اور اسمگلنگ میں اچانک اضافہ ہوگیا ہے شہر کے مختلف محلوں میں پرچون کی دکانوں اور گھروں سے منشیات فروخت ہو رہا ہے جبکہ شہر میں رائس ملز منی پیٹرول پمپس اور بائی پاس کے ہوٹلز کے گودام منشیات کے اڈے بن چکے ہیں جہاں سے روزانہ لاکھوں کروڑوں روپے کی منشیات مسافر کوچز ویگنوں اور کاروں میں سندھ اور پنجاب اسمگل کیا جاتا ہے سورج غروب ہونے کے بعد اور طلوع ہونے سے قبل روزانہ سیکڑوں گاڑیوں میں چرس پان پراگ اور گٹکے کے مختلف اقسام اندرون سندھ اور پنجاب اسمگل کیے جاتے ہیں منشیات فروش مبینہ لین دین کے بعد بڑی دیدہ دلیری سے منشیات فروخت کرتے ہیں نوجوان اور کم عمر لڑکے منشیات کے کھلے عام فروخت کا فائدہ اٹھاتے باآسانی خرید کر استعمال کرتے ہیں شہر میں منشیات فروخت کرنے والے عناصروں پر بااثر قبائلی شخصیات اور پولیس اور ایکسائز افسران کی سرپرستی ہے جنہیں ماہانہ لاکھوں روپے جبکہ ہفتہ وار ہزاروں روپے بھتہ دیا جاتا ہے ذرائع کے مطابق پولیس اور ایکسائز کے چند افسران اپنی گاڑیوں کے پروٹوکول میں منشیات شہر میں برآمد کروا کر محفوظ ٹھکانوں میں ذخیرہ کروانے اور پھر اسمگل کروانے کا بھاری معاوضہ وصول کرتے ہیں منشیات کے کاروبار میں ملوث افراد کے ساتھی قریبی تعلقات اور انکو قانونی و قبائلی معاونت فراہم کرنے والے افسران اور افراد راتوں رات کروڑ پتی بن گئے اور جائیدادوں کے مالک بن چکے ہیں جبکہ نوجوان نسل تیزی کیساتھ بے راہ روی اور پستی کی جانب گامزن ہے متعدد بار منشیات فروشوں کے خلاف کارروائی میں پولیس کے فرض شناس افسران کو سیاسی و قبائلی دباو کے باعث محکمے سے سبکی کا سامنا بھی کرنا پڑا متعدد افسران منشیات کے خلاف کارروائیوں کے پاداش میں عہدوں سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے ہیں منشیات کی اسمگلنگ اور استعمال میں تیزی کیساتھ ساتھ سماجی برائیوں میں بھی اضافہ دیکھنے کو ملا ہے منشیات کے عادی افراد معاشی تنگ دستی کے باعث چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث ہونے لگے ہیں سماجی ورکروں سلمان بلوچ فاروق بلوچ سمیت دیگر نے آئی جی بلوچستان پولیس اور ڈی جی ایکسائز سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر کو منشیات سے پاک صاف بنا کر نوجوان نسل کو تباہی سے بچایا جائے سماجی ورکروں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر منشیات کے خلاف مہم بھی شروع کردی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں