حب شہر میں منشیات کا بڑھتا ہوا پھیلاؤ، عوامی حلقوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ

لسبیلہ:حب شہر اور قرب وجوار کے مضافاتی علاقوں میں منشیات کا بڑھتا ہوا پھیلاؤ اور اس کالے دھندے میں ملوث گینگز نوجوان نسل کو تباہی کے دہانے پر لے آئے منشیات کے عادی افراد کی تعداد میں اضافے کے ساتھ ہی اسٹریٹ کرائمز کی وارداتیں بھی بڑھنے لگیں پولیس سمیت روک تھام کرنے والے ذمہ دار دیگر سرکاری ادارے خاموش تماشائی بن گئے پولیس چھوٹے منشیات فروشوں کے خلاف معمولی کاروائیاں کر کے محکمے کے افسران کو مطمئن کرنے میں مصروف جبکہ اس کالے دھندے میں ملوث موٹے اور بااثر ڈیکرز پر ہاتھ ڈالنے سے گریزاں ہے پولیس صرف چرس کی پکڑ دھکڑ تک محدود جبکہ اصل زہر قاتل ہیروئن،کرسٹار اور آئس کا دھندہ کرنے والوں کو کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے اس حوالے سے عوامی حلقوں نے اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حب ساکران اورگڈانی میں منشیات کے پھیلاؤ میں تیز سے اضافہ ہورہا ہے اور نوجوانوں سمیت خواتین کی ایک بڑی تعداد مہلک نشے ہیروئن،کرسٹار اور آئش کا شکار ہوکر تباہی کے دہانے پہنچ چکی ہے ان علاقوں میں منشیات کے عادی افراد کی تعداد میں اضافے کے ساتھ ہی اسٹریٹ کرائمز چوری رہزنی ونقف زنی کی وارداتیں بھی بڑھ رہی ہیں جسکی وجہ سے شہریوں کی راتوں کی نیند حرام ہو چکی ہے شہری بتاتے ہیں کہ وہ نشے کے عادی افراد کی چوری کی وارداتوں کے خو ف سے راتیں جاگ کر اپنے گھر گلی محلوں کی چوکیدار ی کر کے گزارتے ہیں شہریوں کا مزید کہنا ہے کہ نشے کے عادی افراد سے مسجدیں بھی محفوظ نہیں رہی ہیں شہر میں موٹر سائیکلوں کی چوری روز کا معمول بن چکا ہے عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ پولیس صرف چرس کو منشیات قرار دیکر چند کلو گرام پکڑ کر اپنے محکمے کے افسران کو مطمیئن کرکے ان سے تعریفی اسناد وصول کرنے میں مصروف ہے لیکن اصل زہر قاتل ہیروئن کرسٹار اور آئس کے کالے اور نسل کش دھندے میں ملوث منشیات فروشوں اور بڑے ڈیلرز کو کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے جو کہ معاشر ے کی تباہی کا اصل سبب ہیں عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ ساکران میں کئی باغات پر منشیات فروش ڈیلرز کا قبضہ ہے اور وہاں پر سرعام منشیا ت فروخت کی جارہی ہے جہاں پر کراچی سے روزانہ سینکڑوں نشے کے عادی اور بڑی تعداد میں خریدار جن میں خواتین بھی شامل ہیں آتے ہیں جبکہ ساکران پولیس ان منشیات فروشوں اور ان اڈوں سے منشیات خرید کر کراچی لے جانے والوں کے خلاف کاروائی کے بجائے صرف ایک دو موٹر سائیکلیں پکڑ اپنی FIRبک کا پیٹ بھرنے میں مصروف ہے ایسی ہی صورتحال گڈانی شہراور شپ بریکنگ یارڈ کا ہے جہاں پر منشیات کے بڑے بڑے اڈے قائم ہیں عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ حب ساکران اور گڈانی میں منشیات فروشوں اور ڈیلرز کو مبینہ طور پر پولیس کی سرپرستی حاصل ہے یہی وجہ ہے کہ منشیات کے بڑے بڑے گینگز کے ڈیلرز اور سرغنہ آزاد بھر پور زندگی کے ساتھ کھلے عام گھوم پھر رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں