تخفیف غربت کیلئے چین ترقی پذیر ممالک کا رول ماڈل ہے، وزیراعظم

اسلام آبا د: وزیراعظم عمران خان نے چین کو غربت کیلئے ترقی پذیر ممالک کا رول ماڈل قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ عالمی وبا کے دوران معاشی بحالی، نمو اور ترقی کے حصول کے پائیدار طریقے انتہائی اہم ہیں،جدید چنساؤ ٹیکنالوجی ہمارے معاشرے اور معیشت سے ہم آہنگ ہے، اس قسم کی جدید اور ماحول دوست ٹیکنالوجی پہلے دو پائیدار ترقیاتی اہداف، غربت اور بھوک کے خاتمے میں ہماری پیش رفت کو متحرک کرنے میں مدد دے سکتی ہے،موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں سے ایک ہونے کے باعث پاکستان اس عفریت کے خاتمے کی عالمی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔چنساؤ اسسٹنس اینڈ سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ کارپوریشن کی 20 سالہ سالگرہ پر ایک ویڈیو پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ چین کی بے مثال ترقی نے 800 ملین لوگوں کو غربت سے نکالا، تخفیف غربت کے لیے چین ترقی پذیر ممالک کا رول ماڈل ہے۔انہوں نے کہا کہ پوری دنیا بالخصوص جنوبی حصے کو موسمیاتی تبدیلیوں، غربت اور خوراک کے عدم تحفظ سمیت متعدد مشکلات کا سامنا ہے۔انہوں نے کہاکہ انتھک کوششوں کے باعث دو دہائیوں سے شدید غربت میں تیزی سے کمی واقع ہورہی تھی۔لیکن عالمی وبا کورونا وائرس کے باعث معاشی بحران آیا جس سے عالمی پیش رفت سست ہوگئی اور گزشتہ 2 دہائیوں میں پہلی مرتبہ سال 2020 میں شدید غربت بڑھی۔وزیراعظم نے کہا کہ یوں بہتر غذائیت اور تحفظ خوراک میں حاصل کردہ کامیابی ترقی پذیر ممالک کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج بن گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ عالمی وبا کے دوران معاشی بحالی، نمو اور ترقی کے حصول کے پائیدار طریقے انتہائی اہم ہیں۔جنساؤ ٹیکنالوجی 100 سے زائد ممالک کے ساتھ شیئر کرنے پر چین کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے گزشتہ 20 برس میں ہزاروں افراد مستفید ہوئے ہیں۔چنساؤ، جادوئی گھاس کے نام سے معروف ہے اور دو چینی الفاظ جن کے معنی ‘مشروم اورگھاس’ ہیں ان سے مل کر بنا ہے۔گھاس کی یہ مخصوص قسم چینی سائنسدانوں نے دریافت کی تھی جو ٹمبر کا ماحول دوست اور سستا متبادل ہے، اسے روایتی طور پر اگنے والی مشروم کی زیادہ پیداوار کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ چنساؤ ٹیکنالوجی کے متعدد فوائد ہیں مثلاً چھوٹے کاشت کاروں کو تجارتی لحاظ سے قابل عمل مشروم کی کم قیمت کاشت میں مدد دینا اور زمین کو بنجر ہونے سے بچانا۔انہوں نے کہاکہ مجھے یہ کہتے ہوئے خوشی محسوس ہورہی ہے کہ جدید چنساؤ ٹیکنالوجی ہمارے معاشرے اور معیشت سے ہم آہنگ ہے، اس قسم کی جدید اور ماحول دوست ٹیکنالوجی پہلے دو پائیدار ترقیاتی اہداف، غربت اور بھوک کے خاتمے میں ہماری پیش رفت کو متحرک کرنے میں مدد دے سکتی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں بھی چین کی قیادت اور کردار قابل تعریف ہے، ساتھ ہی ایک خوشحال، صاف اور خوبصورت دنیا کے لیے چین کے صدر شی جن پنگ کے وڑن کو سراہا۔انہوں نے کہاکہ غربت اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنا پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی اہم ترجیحات میں شامل تھا۔احساس سوشل سیفٹی پروگرام کے تحت متعارف کروائے گئے پروگرام کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کا مقصد پسماندہ افراد کی زندگیوں میں بہتری لانا، غربت کا خاتمہ اور کمزور خاندانوں کو مدد فراہم کرنا ہے،اس نے عالمی وبا کے ہماری آبادی پر پڑنے والے معاشی اثرات سے تحفظ فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا غربت کے خاتمے کا قومی پروگرام جو لوگوں کو معاش کی فراہمی، اثاثہ جات میں اضافے اور تربیت کی فراہمی کو یقینی بناتا ہے چنساؤ ٹیکنالوجی کے اشتراک سے اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں سے ایک ہونے کے باعث پاکستان اس عفریت کے خاتمے کی عالمی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں