قدوس بزنجو جزباتی ہے،حکومت مدت پوری کریگی،جام کمال

کوئٹہ:وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہاہے کہ میرعبدالقدوس بزنجو پرانے دوست لیکن جذباتی ہے وہ بلوچستان عوامی پارٹی کے ساتھ ہے،اپوزیشن کی کوشش ہے کہ بی اے پی کے ساتھیوں کی ناخوشگواریاں اور تحفظات کافائدہ اٹھائیں،ساری زندگی سیاست کی ہے تحریک عدم اعتماد کا سیاسی طور پردیکھیں گے،حکومت بننے کے تین ماہ بعد سے یہ سلسلہ شروع ہے جس طرح تین سال گزارے آئندہ بھی اپنی مدت پوری کرینگے،میر عبدالقدوس بزنجوبلوچستان عوامی پارٹی کے دوست، اتحادی جماعتوں کے علاوہ وزیراعظم عمران خان اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے بھی رابطے میں ہے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے نجی ٹی وی کوانٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ جام کمال خان نے کہاکہ اپوزیشن دو تین سال سے کوشش کرتی رہی ہے بجٹ اور دیگر چیزوں پر بڑا دھرنا بھی دیا اوراب بھی اپوزیشن عدم اعتماد کی ایک ریکوزیشن جمع کرائی ہے ان کی کوشش ہے کہ بلوچستان عوامی پارٹی ہو یا اتحادی جماعتوں کو اپنی طرف کھینچیں تاکہ وہ تحریک عدم اعتماد میں ان کا ساتھ دیں دو دن سے یہ سلسلہ جاری ہے ہم بھی اپنے اتحادیوں سے بیٹھے ہیں اپوزیشن کی کوشش ہے کہ بلوچستان عوامی پارٹی کے ناخوشگواریاں اور تحفظات کو اپنے لئے استعمال کرتے ہوئے انہیں اپنے گھیرے میں لیں جہاں تک میرعبدالقدوس بزنجو کی بات ہے اپوزیشن ان سمیت دیگر کی طرف بھی کوشش کرینگے انہوں نے کہاکہ میدان میں اپوزیشن بھی موجود ہے اور ہم بھی وقت پر تمام چیزیں واضح ہوجائیں گی دو دنوں سے اتحادی اور بلوچستان عوامی پارٹی کے لوگ موجود ہیں میرعبدالقدوس بزنجو ہمارے پرانے دوست لیکن تھوڑے جذباتی بھی ہے وہ پہلے بھی جذبات میں آچکے ہیں یہ پہلی دفعہ نہیں ہے لیکن تمام چیزوں کو دیکھ رہے ہیں بعض چیزوں پر مس انڈرسٹینڈنگ پیدا کی گئی ہے اپوزیشن ہو یا باقی ہوں اس کی وضاحت صوبائی وزیر داخلہ کی جانب سے کی گئی ہے کچھ ہمارے دوست ہے جن کی باتیں میں مائنڈ نہیں کرتا انہوں نے کہاکہ ہماری حکومت کو تین ماہ بھی نہیں ہوئے تھے کہ ایسے مسائل شروع ہوئے تھے جس طرح تین سال حکومت چلائی کارکردگی دکھائی اور آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا انہوں نے دعویٰ کیاکہ آج ان کی میرعبدالقدوس بزنجو سے ملاقات بھی ہوئی ہے ان کے گلے شکوے ہیں لیکن وہ پارٹی کے ساتھ ہے جو ہمارے ساتھ ہیں ان کے بھی گلے شکوے ہیں اور جو نہیں ہے ان کے بھی گلے شکوے ہوتے ہیں سیاست میں گلے شکوے ہر جگہ ہوتے ہیں انہوں نے کہاکہ کوشش ہے کہ بلوچستان جو تبدیلی کا موجب بن رہاتھا ایسی چیزیں آئندہ نہ ہوں ماضی میں ایسی صورتحال کاسامنا ہواہے ہم نے استحکام کے ساتھ گورننس اور سیاسی معاملات کوآگے لے جانے کی کوشش ہے ہم نہیں چاہتے کہ لوگوں کو یہ تاثر ملے کہ بلوچستان میں جو کچھ ہورہاہے اس کے اثرات دوسری جگہ بھی ہوں میرعبدالقدوس بزنجو کی تحریک عدم اعتماد میں کامیابی سے متعلق پوچھے گئے سوالات کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پہلے کے حالات مختلف تھے اور آج حالات مختلف ہیں ہم سیاسی ورکرز ہیں زندگی سیاست میں گزاری ہے ایسے مسائل اگر آتے ہیں چاہیے اپوزیشن کی طرف سے ہو تو سیاسی طورپر ان معاملات کو دیکھیں گے میری پارٹی اور اتحادی جماعتیں ہمارے ساتھ ہیں وفاقی حکومت کی جانب سے بھی مکمل تعاون حاصل ہے سرداریارمحمدرند سے رابطہ کیاتھا انہوں نے کہاکہ میرصادق سنجرانی سے بھی بات ہوئی ہے وہ بھی بلوچستان آئیں گے اس کے علاوہ عمران خان سے بھی بات چیت ہوئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں