سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن کی معیاد ایک سال ہی رہنی چاہئے، وکلاء کی تعیناتی کو یقین بنایا جائے،اقبال کاسی ایڈووکیٹ

کوئٹہ:کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کے صدر اقبال کاسی ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن کی معیاد ایک سال ہی رہنی چاہئے،کارپوریشنز اور محکموں میں تعینات ریٹائرڈ ججز اور ریٹائرڈ جنرلز کو انکے عہدوں سے فوری طور پر ہٹایاجائے اور تمام ٹربیونلز میں وکلاء کی تعیناتی کو یقین بنایا جائے۔ یہ بات انہوں نے جمعرات کو نائب صدرافراسیاب خان،نائب صدر سریاب ملک تنویر احمد شاہوانی،جوائنٹ سیکرٹری آصف خلجی،لائبریری سیکرٹری صبا زاہد اوردیگر وکلاء کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بار کونسل کے لاء ریفارم کمیٹی کے اجلاس میں بلوچستان بار باڈیز بشمول سندھ اور خیبرپختونخوا بار باڈیز اوراسلام آبادبار باڈیز نے متفقہ طور پر سپریم کورٹ بار کی معیاد ایک سال سے بڑھا کر دو سال کرنے کی کھل کر مخالفت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی معیاد دو سال ہوئی تو بلوچستان کو12سال بعدا یک موقع ملے گا جوکہ ابھی چھ سال کے بعد آتا ہے کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کا مطالبہ ہے کہ سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن کی معیاد ایک سال ہی رہنی چاہئے اورسپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر کے ساتھ ساتھ کابینہ کے دیگر عہدی جس میں سیکرٹری،ایڈیشنل سیکرٹری اورفنانس سیکرٹری جوبالترتیب لاہور اورپنڈی کے لئے ہی مختص کئے گئے ہیں کو بھی سپریم کورٹ کی صدارت کی طرح یہ تین عہدے بھی تینوں صوبوں کے درمیان روٹیشن بیس پر ہونے چاہئے چونکہ دیگر صوبوں میں سپریم کورٹ کے وکلاء کی تعداد کم ہونے کی وجہ سے اگر ان پوسٹوں کو اوپن رکھا گیا تو پنجاب کے علاوہ کوئی بھی صوبہ ان پوسٹوں پر الیکٹ نہیں ہوسکتا۔انہوں نے کہا کہ کوئٹہ بارایسوسی ایشن پاکستان بار کونسل اور تمام صوبائی بار کونسلز کی معیاد پانچ سال سے کم کرکے تین سال کرنے کا مطالبہ کرتی ہے تاکہ ہمارے دوسرے باصلاحیت وکلاء بھائی کو موقع مل سکے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین اورچیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی کو بھی ہر صوبے کو سپریم کورٹ کے صدر کی طرح روٹیشن پر کیا جائیتاکہ ہر صوبے کووائس چیئرمین اور چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی ایک ایک سال کی باری ملنی چاہئے اس طرح ہر صوبے کو نمائندگی دینے سے فیڈریشن مضبوط ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بار کونسل میں ہر صوبے کی نمائندگی عددی برابری کی بنیاد پر ہونی چاہئے۔انہوں نے کہاکہ کئی ایسے ٹربیونلز ہیں جن کو فنگشنل کرنے کی ضرورت ہے انہیں فوری طور پر فنگشنل کیا جائے اور کارپوریشنز اورمحکموں میں تعینات ریٹائرڈ ججز اور جنرلز کو فوری طورپرانکے عہدوں سے ہٹاکر کارپوریشن،محکموں اورمختلف ٹربیونلز میں وکلاء کی تعیناتی عمل مین لائی جائے۔انہوں نے کہا کہ کوئٹہ بار ایسوسی ایشن مطالبہ کرتی ہے کہ آئے روز وکلاء پر ہونے والے حملوں کی روک تھام کیلئے فوری اورموثر اقدامات اٹھائے جائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں