جام کمال کا جانا ٹھہر گیا،استعفیٰ نہیں دیں گے تو 20اکتوبر دور نہیں، ملک سکندر ایڈووکیٹ

کوئٹہ :بلوچستان اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ملک سکندرایڈووکیٹ، بی این پی کے پارلیمانی لیڈر ملک نصیراحمدشاہوانی اور پاکستان تحریک انصاف کے میر نصیب اللہ مری نے کہاہے کہ جام کمال کاجانا ٹھہر گیاہے،اگر جام کمال خود استعفیٰ نہیں دیتے تو20اکتوبر دور نہیں ہے،نہ صرف اپوزیشن بلکہ حکومتی ارکان سمیت عوام بھی جام کمال سے ناراض ہے،اپوزیشن یا ناراض ارکان کوئی بھی ممبر نہیں ٹوٹاہے۔65کے ایوان میں 24ارکان اکثریت نہیں اقلیت ہے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اراکین اسمبلی میر ذابد ریکی،عبدالواحد صدیقی،اصغر علی ترین،سید عزیز اللہ آغا، میر اکبر مینگل،ثناء بلوچ،اخترحسین لانگو،محمدخان لہڑی،بابوسکندرعمرانی ودیگر بھی موجود تھے۔اپوزیشن لیڈر ملک سکندرایڈووکیٹ نے کہاکہ جام کمال کاجانا ٹھہر گیاہے ہماری دعا ہے کہ وہ خیریت سے لسبیلہ بھی پہنچ جائے،ملک نصیراحمدشاہوانی نے کہاکہ ایک ماہ میں اپوزیشن ہوں یا ناراض ارکان کوئی بھی ممبر ٹوٹ کر دوسرے گروپ میں شامل نہیں ہواہے میدان سجنے پر ہم اپنی اکثریت ظاہر کرینگے جام کمال کاجاناٹھہر گیاہے ہمیں امید ہے کہ بلوچستان کی عوام کی خواہش پوری ہوگی جام کمال سے نہ صرف اپوزیشن بلکہ ان کے ساتھی اور عوام بھی تنگ آچکے ہیں طول وعرض میں لوگ جام کمال سے چھٹکارا کی دعا مانگ رہے ہیں۔نصیب اللہ مری نے کہاکہ جام کمال اکثریت کھوچکے ہیں،ہرجگہ خود پہنچ کر کہتاہے کہ میرے پاس24سے 25ارکان ہے ان ارکان سے حکومت نہیں چلائی جاتی 65کے ایوان میں 34ارکان کی ضرورت ہوتی ہے میں نے پہلے بھی انہیں کہاکہ وہ استعفیٰ دیں اگر جام کمال استعفیٰ نہیں دیتے تو 20تاریخ دور نہیں ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں