وفاقی حکومت کی بلوچستان کے معاملات میں مداخلت کسی صورت برداشت نہیں، مولانا عبدالواسع

کوئٹہ :جمعیت علما اسلام بلوچستان کے صوبائی مجلس عاملہ اور پارلیمانی اراکین کا اجلاس صوبائی امیر مولانا عبدالواسع کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جمعیت علما اسلام کے صوبائی امیر مولانا عبدالواسع نے کہاکہ جمعیت علما اسلام ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے اور ہمیشہ اسلامی نظام کے نفاذ کیلئے جدوجہد کی ہے اور کرتی رہے گی، پارٹی کارکنوں پر بڑی ذمہ داری عائد ہو تی ہے کہ وہ موجودہ حالات کا مقابلہ کرکے پارٹی فعالیت کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ مولانا عبدالواسع نے کہاکہ وفاقی حکومت کے ماتحت اداروں کی بلوچستان کے معاملات میں مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کرینگے اور ہر محکمہ بے جا مداخلت کرکے عوام کو احتجاج کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں سردی شروع ہوتے ہی گیس پریشر کا معاملہ شدت اختیار کرچکا ہے بلوچستان سے گیس نکلتا ہے لیکن اس کے اثرات یہاں کے عوام پر نہیں پڑتا ہے جس کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرناپڑرہا ہے سوئی سدرن گیس کمپنی کو چاہئے کہ وہ بلاتعطل عوام کو گیس کی فراہمی یقینی بنائے۔ انہوں نے بجلی کی لوڈشیڈنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ سردی میں بھی عوام کو بجلی جیسے بنیادی سہولیات میسر نہیں ہے۔ مولانا عبدالواسع نے سپریم کورٹ کی جانب سے16ہزار ملازمین کی بحالی کو خوش آئندہ قراردیتے ہوئے کہاکہ سپریم کورٹ کا فیصلہ قابل تحسین ہے جنہوں نے غریب اور برطرف ملازمین کو بحال کیا۔ انہوں نے جمعیت علما اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن کا دورہ کوئٹہ اور مستونگ کو خوش آئندقراردیتے ہوئے کہاکہ یہ دورہ جماعت اور کارکنوں کیلئے اہم اور سنگ میل ثابت ہوگا اور جس کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ ا نہوں نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کوئٹہ میں ہونیوالے بم دھماکے کی مذمت کرتے ہیں اور اس میں انسانی جانوں کی ضیاع قابل افسوس ہے صوبائی حکومت کو چاہئے کہ وہ امن وا مان کی صورتحال کنٹرول میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں بے گناہ اور نہتے انسانوں کی قتل میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں