بلوچستان اور سندھ کے بارڈر پر واقع کوسٹ گارڈ چیک پوسٹ کو ختم کیا جائے، سندھ بلو چستان بس یونین

چمن:بلوچستان اور سندھ کے بارڈر پر واقع کوسٹ گارڈ چیک پوسٹ کو ختم کیا جائے سندھ بلوچستان بس یونین کے صدرسندھ بلوچستان بس یونین کے صدر حاجی داد محمد آچکزئی اور دیگر نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئٹہ کراچی نیشنل ہائی وے پر واقع وندر کے مقام پر کوسٹ گارڈ چیک پوسٹ پر مسافر بسوں میں سوار مسافروں کو بے جا تنگ کیا جاتا ہے اور چیکنگ کے نام پر بسوں کو گھنٹوں گھنٹوں غیر ضروری پر کھڑا کیا جاتا ہے اورخواتین اور بزرگوں کی تزلیل کیا جاتی ہے ہم وزیر اعلی بلوچستان قدوس بزنجوں سے اپیل کرتے ہیں کہ کوسٹ گارڈ چیک پوسٹ کو ختم کیا جائے۔کوسٹ گارڈ کے جاری مظالم کی وجہ سے ہم نے تنگ آکر گزشتہ روز ہم نے وندر کے مقام پر اپنی ایک قیمتی مسافر بس کو آگ لگادی گئی کیونکہ ان چیک پوسٹوں کی وجہ سے عام مسافر ہمارے بسوں میں سفر کرنے سے کتراتے ہیں اور وندر کے مقام پر ہمارے بسوں کے ٹینکی سے تیل تک نکالا جاتا ہے اور تیل کے بغیر بسیں کیسے چلے گی اور اسٹفنی ٹائرز کے بغیر بسیں کیسے چلے گی۔حاجی داد محمد اچکزئی نے مزید کہا ہے کہ ایک طرف کوئٹہ شاہراہ خراب ہے تو دوسری طرف وندر کے مقام کوسٹ گارڈ اور دیگر چیک پوسٹوں کی وجہ سے ہمارا بسیں کھڑا کرنے کی وجہ سے ہمارا وقت ضائع کیا جاتا ہے یہ اور صرف پیسے لینے کی خاطر کرتے ہیں۔گزشتہ روز ڈپٹی کمشنر لسبیلہ نے وندر کے مقام پر کوسٹ گارڈ چیک پوسٹ ختم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو پھر ملک بھر میں مسافر کوچز کی سروس مکمل طورپر معطل کریں گے جس کی ذمہ داری بلوچستان حکومت اور وندر کے مقام پر قائم کوسٹ گارڈ پر عائد ہوگی۔حاجی داد محمد اچکزئی صوبائی و وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کوئٹہ کراچی شاہراہ پر قائم کوسٹ گارڈ سمیت تمام چیک پوسٹوں کو فوری طورپر ختم کیا جائے ورنہ سخت احتجاج کے علاوہ ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں