وزیرآبپاشی سندھ نے بلوچستان کو اس کے حصے کا پورا پانی دینے کی یقین دہانی کرائی ہے، حاجی محمد لہڑی

کوئٹہ:صوبائی وزیر آبپاشی حاجی محمد خان لہڑی نے کہا ہے کہ سندھ اور بلوچستان کے مابین آبی تنازعات کو افہام و تفہیم سے حل کرنے کے لئے دونوں صوبوں کے وزراء اعلی اور اعلی حکام کا اجلاس تسلسل کے ساتھ منعقد کرنے پر اتفاق ہوا ہے سندھ ایکارڈ 1991 کے مطابق بلوچستان کے طے شدہ حصہ آب پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے وزیر آبپاشی سندھ نے یقین دلایا ہے کہ بلوچستان کو اس کے حصے کا پورا پانی دیا جائیگا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں "صحافیوں ” سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، حاجی محمد خان لہڑی نے کہا کہ بلوچستان آبپاشی محکمے کی ذمہ داریاں سنبھالتے ہی پہلی ترجیح کینال سسٹم کو بہتر بنانے پر دی ہماری کوشش ہے کہ دستیاب آبی اسٹرکچر کو بہتر کرکے دریائے سندھ سے حاصل ہونے والے حصہ آب کی مکمل وصولی کے لئے نہری استعداد کار میں اضافہ کیا جائے حاجی محمد خان لہڑی نے کہا کہ آبپاشی سسٹم کو دور جدید کے مطابق اپ گریڈ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ زرعی پانی کے ضیاع کو روک کر اسے کارگر بنایا جائے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے گرین بیلٹ میں آبپاشی کے نظام میں اصلاحات کی ضرورت ہے ایک ایسے وقت میں جب پوری دنیا میں آبی وسائل سکڑ رہے ہیں ہمیں بھی پانی کے ضیاع کو روک کر اسے جامع منصوبہ بندی کے تحت استعمال کرنا ہوگا انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے لگ بھگ 75 فیصد افراد کا گزر معاش لائیو اسٹاک اور زراعت کے شعبے سے وابستہ ہے اور ملک کی مجموعی جی ڈی پی میں بلوچستان کے یہ دو شعبے اہمیت کے حامل ہیں اس لئے زرعی شعبے کی ترقی کے لئے دیرپا حکمت عملی اپنانی ہوگی اور اس کے لئے ضروری ہے کہ آبی وسائل کا درست استعمال یقینی بنایا جائے حاجی محمد خان لہڑی نے کہا کہ پٹ فیڈر اور کھیرتھر کینالز سمیت تمام زرعی نہروں سے وابستہ زمینداروں کے مسائل کا بلا امتیاز حل ہماری ترجیح ہے،

اپنا تبصرہ بھیجیں