اربوں ڈالر آئی ایم ایف کے منہ پر مارنے والوں نے اسٹیٹ بینک کو بھی گروہی رکھ دیا، نیشنل پارٹی

کوئٹہ:وفاقی اور بلوچستان کی صوبائی حکومت غلط بیانی فریب پر وقت گزار رہے ہیں ملک کی اس وقت اقتصادی صورتحال انتہائی مخدوش اور مہنگائی و بے روزگاری آسمان کو چو رہی ہے عوام کو لاکھوں نوکریوں دینے، گھر دینے والوں نے عوام کو بے چھت اور بے روزگار بنا دیا۔ اربوں ڈالر آئی ایم ایف کے منہ پر مارنے کے دعویدار نے 3 سالوں میں 40 فیصد ملکی قرضوں میں اضافہ کر کے ملک کو عملا آئی ایم ایف کے دست نگر بنا دیا اور ملک کے اسٹیٹ بینک سمیت قومی سلامتی کو آئی ایم ایف کے پاس گروہی رکھ دیا۔ گوادر دھرنے سے صوبے کے وزیر اعلی جیسے اہم منصب پر بیٹھے شخص نے اپنے وزرا سمیت جاکر غلط بیانی کے ذریعے دھرنا ختم کراکر تاریخی فراڈ اور دھوکہ دہی کا مرتکب ہوا ہے جبکہ مطالبات تا حال حل نہیں ہوئے ان خیالات کا اظہار نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کیا گیا۔ بیان میں کہا گیا کہ نیازی کے بیانات سے واضع ہوتا ہیے کہ الٹی گنتی شروع ہوگئی ہیے اور عوام پر مسلط ٹولہ سے بہت جلد عوام کی گلوخلاصی ہونے والی ہیے جنہوں نے لوگوں پر مہنگائی کے پہاڑ توڑے ہیں۔ مرکزی بیان میں کہاگیا کہ گوادر سمیت مکران کے مسائل جوں کے توں ہیں۔ صوبے کا ترقیاتی عمل روکا ہوا ہے کوئٹہ شہر سمیت پورے بلوچستان کے بیشتر ضلعی ھیڈ کوارٹرز کو کھنڈرات میں تبدیل کر کے رکھ دیا گیا ہے وزرا اپنا ایکس سپٹنس لے کر رفو چکر ہوگے ہیں بلوچستان کے طلبا اپنے لاپتہ ساتھیوں کے لیے دھرنا دیکر بلوچستان یونیورسٹی کے سامنے بیٹھے تھے ان سے بھی وزرا اور ایم پی ایز کے ٹولے نے جاکر جھوٹ بول کر دھرنا ختم کرایا مگر عملدرآمد نہیں ہوا۔ میڈیکل کالجز کے طلبا کے ساتھ جھوٹ بولا گیا کہ پی ایم سی سے رجسٹریشن ہو چکی ہیے اب رجسٹریشن کو اسپیشل ٹیسٹ سے مشروط کیا گیا جس کے خلاف طلبا پریس کلب کے سامنے احتجاج پر بیٹھے ہیں۔ بلوچستان اسمبلی کی اپوزیشن اپنا کردار ادا کرنے سے قاصر ہے اپوزیشن حکومت گھٹ جوڑ افسوسناک اور ناقابل یقین ہے بلوچستان کی سیاسی و قومی جدوجہد میں پہلی بار ایسا دیکھنے میں آرہا ہے کہ اسمبلی میں موجود اپوزیشن کی جماعتیں درپردہ حکومت میں حصہ دار ہیں اور بلوچستان کے سیاسی و قومی مسائل پر سمجھوتہ کرچکے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں