حکومت بم دھماکوں ملزمان کے تعین میں ناکام ہوچکی ہے،مولانا عبدالقادر لونی

کوئٹہ: جمعیت علما اسلام نظریاتی بلوچستان کے امیر مولانا عبدالقادر لونی نے بم دھماکہ اور ملزمان کی تعین اور عدم گرفتاری کے خلاف پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پے درپے بم دھماکوں کی باوجود حکومت ملزمان کی تعین میں ناکام ہوچکے ہیں پے درپے بم دھماکوں کی باوجود حکومت ملزمان کی تعین میں ناکام ہوچکے ہیں ایک درجن سے زائد اداروں کی موجودگی اور سی سی ٹی وی کیمروں میں بم دھماکے ہوتے ہیں لیکن ملزمان کی تعین نہیں ہوتی ہے بلیلی کسٹم دھرنے میں چار معاہدوں پر کوئی عمل درآمد نہیں ہوا اور چمن بم دھماکے کی تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی تشکیل ہوئی لیکن تحقیقات اب تک سردمہری کے شکار ہے آج بروز ہفتہ پورے صوبے میں احتجاجی مظاہرے ہوگے اور حکومت نے ملزمان کی تعین نہیں کی تو آئندہ سخت لائحہ عمل طے کرینگے صوبائی حکومت اور انتظامیہ کی بدترین ناکامی اور نااہلی کا ثبوت تھا بلوچستان میں ہمیشہ سانحات کی تحقیقات ردی کی ٹوکری میں پھینکا دیا جاتا ہے اب ہم ملزمان کی نشاندہی چاہتے ہیں بلوچستان میں بدامنی عالمی گریٹ گیم کا حصہ ہے۔ دشمن قوتیں بلوچستان میں خون کی ہولی کھیل رہی ہیں سوچی سمجھے منصوبے کے تحت ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کی مذموم کوشش کر رہا ہے دشمن قوتوں کے آلہ کار ملک کو بدامنی کی آگ کی طرف دھکیل رہے ہیں اور حکومت تماشائی بنی ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ ارباب اقتدار کے مذمتی بیان یا اسے محض کسی تنظیم کی کارستانی قرار دینا نہ تو کافی ہے اور نہ ہی کسی مسئلہ کا حل ہیحکومت اپنا زمہ داری پورا کرے۔دہشت گردی کے اس لہر سے نمٹنے کیلئے دہشت گردوں کے خلاف بھر پور کاروائی کی جائے خاص کر ان عناصرکے خلاف بھی جو دہشت گردوں کے سہولت کار ہیں ان کو قانون کی گرفت میں لانے کیلئے تمام وسائل بروئے کارلائے جائیں حکومت کی غفلت سے عوام بدامنی کے رحم وکرم پر ہے دہشت گردی اس صوبیکی پہچان بن چکی تھی عوام کا تحفظ ریاستی ذمہ داری ہے حکومت ملک کو مزید جنگلستان بننے نہ دیں۔اندوہناک اور وحشتناک واقعات میں اپنے پیاروں کی جنازوں سے تھک کر ہارچکے کب تک حکومت اپنے آپ کو بری الذمہ سمجھتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں