ہماری حالت اور ہمارے فرائض!

تحریر مرتضیٰ گنگو
خضدار ہمارا پیارا شہر ہے ہم اپنا پہلا قدم اس شہر میں رکھا ہے اور آخری قدم بھی اس شہر میں رکھیں گے اور ہماری نسلے بھی اپنا زندگی اس شہر میں بسر کرینگے انشاء اللہ، زمین کو ماں کا درجہ دیا گیا ہے تو ہم سب لوگ جو خضدار سے تعلق رکھتے ہیں ہمیں چائیے کہ اس شہرکو ہمیشہ جتنا ہو سکے صاف رکھے اپنے لوگوں سے مخلص رہے بے ایمان لوگوں کی نشاندہی کرے اور سب متحد ہوکر اسکے خلاف یک آواز ہوکر اٹھیں، کسی کے ساتھ بھی ناانصافی نا ہونے دیں۔
آج اگر ہم دیکھے تو خضدار کے کئی ڈیپارٹمنٹس میں کرپشن کا بازار گرم ہے ایک سب سے بڑی مثال لے لیتے ہے خضدار تحصیل، ریکارڈ اینڈ ریونیو آفس کا جہاں تقریباً پورے خضدار کو علم ہیں کہ آپ کے اپنے زمین کے ریکارڈ وغیرہ آپ کو بغیر رشوت کے نہیں مل سکتے جو کہ شہریوں کا ایک بنیادی حقوق ہیں۔
مگر آج تک اسکے خلاف متحدنہیں اور شاید آواز نہیں اٹھایا ہم سب کو ملکران مسائل کی نشاندہی کرکے یک آواز ہوکران مسائل کے حل کے لیے آوازیں اٹھانا پڑیگا
کیونکہ حدیث ہے کہ اللہ پاک اس قوم کی حالت تب تک نہیں بدلتی جب تک وہ خد اپنی حالت بدلنے کی کوشش نہیں کرتے!

اپنا تبصرہ بھیجیں