وفاق و صوبائی حکومتوں کیساتھ ملکر اپوزیشن نے بھی ہمیشہ بلوچستان کیساتھ برا کیا، مولانا عبدالحق ہاشمی

کوئٹہ: امیرجماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ اہل بلوچستان کیساتھ وفاق وصوبائی حکومتوں کیساتھ اپوزیشن نے بھی ہمیشہ براکیا عوام کے حقوق کیلئے قانون سازی ہوئی نہ ترقی وخوشحالی کیلئے کوئی میگاپراجیکٹ بنا۔بدقسمتی سے بلوچستان کے تاجروں کے کاروبار کو تحفظ میسر ہے کہ سرحدوں سے تجار ت کرنے اور ساحل پرکام کرنے والے مچھیروں کو کوئی سہولت وآسانی حکومت نے دی ہے بدقسمتی سے حکومت اوران کے ادارے عوام کو تنگ کرتے ہیں ان سے بھتہ لیتے ہیں اور ان کے کاروبار،تجارت کو نقصان پہنچارہے ہیں جو لمحہ فکریہ ہے حکومت بلوچستان کے تمام سرحدوں پر ہمسائیہ ممالک سے تجارت کرنے میں سہولت وآسانی فراہم کریں لوٹ مار،بھتہ،تنگ کرنافی الفور بند کریں۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے مظلوم عوام کے حقوق کے حصول کیلئے جماعت اسلامی حق دو تحریک کاساتھ دیتی رہیگی وفاق صوبائی حکومت اور ادارے بلوچستان کو حقوق دینے کیلئے سنجیدہ ومخلص ہوجائے۔ سیندک،ریکوڈک،سی پیک سمیت دیگروسائل کے ثمرات بلوچستان کے مظلوم عوام کو ملنا چاہیے یہ ان کا قانونی حق ہے۔بدقسمتی سے سونااگلنے والی سرزمین کے عوام کو پینے کا صاف پانی بھی میسرنہیں۔تعلیم،صحت کی سہولیات اور روزگارکے دروازے بلوچستان کے نوجوانوں پر بند کیے گیے ہیں۔بلوچستان کے پڑھے لکھے اہل نوجوان بیر وزگارہیں یوٹیلٹی بلز میں ناجائزٹیکسز،نارواغیر اعلانیہ بجلی گیس لوڈشیڈنگ،اوربلنگ نے اہل بلوچستان کو پریشان کر رکھا ہے،سیکورٹی فورسزچیک پوسٹوں پر عوام کیساتھ رویہ ٹھیک کردیں۔وفاق میں بلوچستان کو ملازمتوں کے حقوق دیے جائیں۔بلوچستان کے عوام کے نام پر وفاق میں ملازمتیں لینایا بلوچستان کے عوام کے نام پر ناجائز طریقے سے ڈومیسائیکل بناکر ملازمت ودیگر مراعات لینا ناجائزوظلم ہے۔ بے روزپڑھے لکھے نوجوانوں کوروزگاردینے کیلئے بوگس ودہری ملازمتیں،گھوسٹ ادارے ختم کیے جائیں۔حکومت عوامی مسائل ومشکلات اورپریشانیوں کو دیکھتے ہوئے قومی اجتماعی مسائل ومشکلات کو حل کرنے کیلئے فوری لائحہ عمل ومنصوبہ عمل بنائیں بدقسمتی سے حکومت میں چہرے،وزیراعلیٰ وعہدے تو تبدیل ہوتے رہتے ہیں جو حکمران سیاسی پارٹیاں اپنی اپنی مفادات کیلئے کرتے رہتے ہیں لیکن عوام کے مفاد کیلئے کچھ نہیں ہورہا کئی دہائیوں سے بلوچستان کے عوام کوکوئی نہیں پوچھتا۔سوناچاندی گیس سی پیک والی سرزمین بلوچستان کے عوام کو دووقت کھانا بھی میسرنہیں پینے کا صاف پانی،تعلیم وصحت کے معمولی ادارے بھی نہیں جو ہیں وہاں ڈیوٹی دینے کا چیک کرنے والا نہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں