بلوچستان میں ہر محکمہ رولز آف بزنس کو اپناتے ہوئے قانون کے مطابق چلے گا، ربابہ بلیدی

کوئٹہ:پارلیمانی سیکرٹری قانون و پارلیمانی امور ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا ہے کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں کو تفویض کردہ آئینی و انتظامی امور کو صوبائی سطح پر ادارہ جاتی اور عوامی ضروریات سے ہم آہنگ کرنے کے لئے ضروری قوانین کی تشکیل اشد ضروری ہے بلوچستان کے علاوہ تینوں صوبے تیزی سے منتقلی اختیارات کے لئے قانون سازی کرچکے اور مسلسل بہتری کے لئے مصروف عمل ہیں جبکہ بلوچستان میں یہ عمل تعطل کا شکار ہے اور وقت کے ضیاع سے قانونی و انتظامی پیچیدگیاں جنم لے رہی ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمانی افیئرز کی جانب سے دی گئی بریفنگ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا، ڈائریکٹر پالیمانی افیئرز سعید اقبال نے پارلیمانی سیکرٹری قانون و پارلیمانی امور کو قانون سازی کے زیر التوا اور زیر کارروائی مسودہ جات پر محکمہ جاتی پیش رفت سے متعلق آگاہی دی ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ ہمیں یکسوئی سے ان جملہ امور پر قانون سازی کے لیے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا جو اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں کو منتقل ہوئے گو کہ ان امور پر بہت پہلے ہی کام کرلینا چاہیے تھا تاہم اب بھی ضروری ہے کہ ان تمام آئینی تقاضوں کو پہلی ترجیح میں نمٹایا جائے جو ہر صورت میں بطور اراکین قانون ساز اسمبلی ہمیں کرنے ہیں ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ محکمہ قانون و پارلیمانی امور کو ایک عضو معطل کے طور پر لیا گیا حالانکہ تمام انتظامی محکموں کی سمت کا تعین اسی محکمہ کی بنیادی ذمہ داری ہے کوئی بھی قانون، حکم یا اقدامات لا ڈیپارٹمنٹ کی تحریری قانونی رائے کے بغیر قابل عمل نہیں اس لئے ہمیں اس ڈیپارٹمنٹ کی ذمہ داریوں کو سمجھنا ہوگا اس کے ساتھ ساتھ تمام انتظامی محکموں کو قانون کی بنیادی گائیڈ لائن کے ماورا ایسے اقدامات و احکامات سے گریز کرنا ہوگا جو کہ فکسڈ لیگل رولز آف بزنس کو روندتے ہوئے گورننس کو متاثر کرتے ہیں اور انتظامی ہائیرارکی کو بائی پاس کرکے تنزلی کا باعث بنتے ہیں ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ ہر محکمہ رولز آف بزنس کو اپناتے ہوئے قانون کے مطابق چلے گا تو انتظامی معاملات کو عدالتوں میں چیلنج کرنے کی نوبت پیش نہیں آئے گی ادارے مضبوط ہونگے اور فعالیت سے اپنے بنیادی فرائض کی انجام دہی کرسکیں گے ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے ہدایت کی کہ اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے لازمی قانون سازی کے لئے متلقین کے نام یاد دہانی کا مراسلہ جاری کیا جائے اور معاونت کے لئے چیف سیکرٹری بلوچستان آفس کی خدمات بھی حاصل کی جائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں