یوکرین کی مدد کے لیے سائبر ریپڈ رسپانس ٹیم تعینات
برسلز:یورپی یونین نے یوکرین کی جانب سے مدد کی درخواست پر یورپ کے گرد سائبر ریپڈ رسپانس ٹیم تعینات کردی ۔میڈیارپورٹس کے مطابق یوکرین پر سائبر حملوں کی روک تھام کے لیے بنائی گئی اس 12رکنی ٹیم میں لتھوانیا، کروشیا، پولینڈ، ایسٹونیا، رومانیہ اور نیدرلینڈ کے سائبر سیکیورٹی کے ماہر شامل کیے گئے ہیں۔ یہ سائبرریپڈ رسپانس ٹیم ( سی آر آر ٹی)یوکرین میں رہتے ہوئے اور ریموٹلی ملک کو روسی ہیکرز کے حملوں سے تحفظ فراہم کرے گی۔اس بابت سی آر آر ٹی حکام کا کہنا تھا کہ روس کے سائبر حملوں کی روک تھام کے لیے اس طرح کی اقدامات کرنا نہایت ضروری ہیں۔اس خصوصی سائبر ٹیم کا قیام گزشتہ ہفتے روس کی جانب سے یوکرین کی حکومتی ویب سائٹ اور مالیاتی اداروں پر کیے جانے والے سائبر حملوں کے بعد کیا گیا ۔واضح رہے کہ تین روز قبل ہی امریکی اور برطانوی حکام نے یوکرین پر ہونے والے (ڈینیئل آف سروس اٹیک)میں روس کے فوجی ہیکرز کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا ۔قومی سلامتی امور کی نائب مشیراین نیوبرگر نے وائٹ ہاﺅس میں میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن روس کے جارحانہ سائبرحملوں کی روک تھام کے لیے اقدامات کر رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ واشنگٹن کو یوکرین پر ہونے والے سائبرحملوں میں روس کے ملوث ہونے کا یقین ہے۔نیوبرگر کا مزید کہنا تھا کہ ہیکنگ کا یہ انفر اسٹرکچر روس کی فوجی ایجنسی (جسے عموما جی آر یو کے نام سے بھی جانا جاتا ہے)سے منسلک ہے۔امریکا کے ساتھ ساتھ برطانیہ کے فارن کامن ویلتھ اینڈ ڈیولپمنٹ دفتر( ایف سی ڈی او)نے بھی یوکرین کی سرکاری اور بینکوں کی ویب سائٹ پر ہونے والے ڈی ڈی او ایس حملوں میں روس کی جی آر یو کے ملوث ہونے کے الزامات عائد کیے تھے۔تاہم روس کی جانب سے یوکرین پر ہونے والے سائبر حملوں کی تردید کی جاتی رہی ہے۔


