دھرنے سے گوادر پورٹ سمیت اہم مقامات پر نقل و حرکت مکمل بند

گوادر (بیورورپورٹ) حق دو تحریک کا گوادر پورٹ پر دھرنا دوسرے دن بھی جاری رہا۔ دھرنے کی وجہ سے گوادر پورٹ سمیت دیگر اہم سرکاری مقامات پر نقل و حرکت مکمل طورپر بند ہوکر رہ گئی ہے۔ تاہم اب تک کوئی بھی سرکاری حکام دھرنے میں بیٹھے ہوئے حق دو تحریک سے مذاکرات کے لئے نہیں پہنچا ہے۔ تاہم دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمن بلوچ اور حسین واڈیلہ سمیت دیگر کا کہنا تھا کہ ساحل کے تحفظ کے لئے یہ دھرنا ناگزیر ہے کیونکہ جب ٹرالر مافیا غلط کام کے لئے کراچی پورٹ بند کرسکتا ہے تو ہمیں بھی یہ حق حاصل ہے ہم اپنے آبائی روزگار کے تحفظ کےلئے گوادر پورٹ بندنے کرنے کا انتہائی قدم اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ غیرقانونی ٹرالرنگ کے خاتمے اور بارڈر امور کے حوالے سے ہماری تشفی نہیں کی گئی صوبائی حکومت غیر قانونی ٹرالرنگ کے خاتمے کےلئے زبانی جمع خرچ کررہی ہے ساحل بلوچستان اب تک ٹرالرمافیا کے لئے جنت بنا ہواہے اور بارڈر پر تجارت کے لئے آزادانہ ماحول فراہم نہیں کیا جارہا۔ انہوں نے گزشتہ روز ایک سرکاری اجلاس میں ایک سیاسی جماعت کے مرکزی رہنماءکی طرف سے دھرنا کے شرکاءکو مبینہ طورپر غیر مقامی قرار دینے کے موقف پر ان کو سخت تنقید کا بھی نشانہ بنایا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں