ریویوکمیٹیوں کے قیام کا مقصد عوام کو فوری ریلیف کی فراہمی ہے، قدوس بزنجو

کوئٹہ (انتخاب نیوز) وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجوکی زیر صدارت ڈویژنل ریویو کمیٹیوں کا افتتاحی اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں مشیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو،کمانڈ ر 12 کور لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی،چیف سیکرٹری بلو چستان مطہر نیاز رانا، آئی جی پولیس بلو چستان محسن حسن بٹ،آئی جی ایف سی نارتھ،اے سی ایس داخلہ،سیکرٹری خزانہ و دیگر حکام بھی اجلاس میں شریک ہوئے جبکہ آئی جی ایف سی ساؤتھ جنرل آفیسرز اور کمشنروں کی بزریعہ زوم لنک اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں اے سی ایس داخلہ ہاشم غلزئی نے ڈویژنل ریویو کمیٹیوں کے قیام کے امراض و مقاصد پر بریفنگ دی، اس مو قع پر وزیر اعلیٰ بلو چستان میر عبد القدوس بزنجو نے کہا کہ کمیٹیوں کے قیام کا مقصد عوام کو فوری ریلیف کی فراہمی ہے،اداروں کے درمیان کوآرڈینیشن نہ ہونے سے عوام مسائل کے حل میں رکاؤٹ رہتی تھی،کمیٹیوں کے قیام سے اختیارات کی نچلی سطح کے تصور کو عملی جامع پہنانے میں پیش رفت ہو گی۔ انہوں نے کہاکہ شفافیت اور قانون کی عملداری سے انصاف پر مبنی خوشحال معاشرے تشکیل پاتے ہیں،افسران عوام کے خادم انکی دہلیز پر مسائل حل کریں،فیلڈ افسر اپنے اختیارات صیح استعمال کر کے عوام کو ریلیف دیں کہ انہیں کوئٹہ نہ آنا پڑے۔ اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے کمانڈر 12 کور لیفٹیننٹ جنرل سر فراز علی نے کہا کہ ڈویژنل جائزہ کمیٹیوں کا قیام عوامی مسائل کے حل کی جانب اہم پیش رفت ہے،ترقیاتی عمل اور امن کے قیام میں عوام کی شراکت داری کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈویژنل ریویو کمیٹیوں کو حکومت اور اداروں کی مکمل سرپرستی حاصل رہے گی،کمیٹیوں کے اجلاسوں کا تسلسل سے انعقاد اہمیت کا حامل ہو گا۔اجلاس کو بر یفنگ دیتے ہوئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ صوبے میں گڈ گورننس اور سرکاری امور کی انجام دہی کی بہتری کیلئے محکمہ داخلہ کے زیر انتظام صوبے، ڈویژن اور ضلع کی سطح پر جائزہ کمیٹیوں کا قیام عمل میں لایاگیاہے،اس اقدم کا مقصد تعلیم، صحت، معیشت، توانائی، معدنیات، تجارت اور زراعت کے شعبوں میں بہتری لانے کیلئے تمام سٹیک ہولڈرکو اعتماد میں لینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پبلک ہولڈر دفاتر کا احتساب، انتظامیہ، سول سوسائٹی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مابین بہتر کوآرڈینیشن بھی اس کے دائرہ کار میں آئیں گے، جائزہ کمیٹیوں کے ذریعے اچھی سروس ڈیلیوری، شراکت داری کی بنیاد پر ترقیاتی اقدامات اور صوبے میں امن وامان برقرار رکھنے کے اہداف کو حاصل کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ تین سطحوں پر مشتمل کمیٹیوں کو صوبائی سطح پر وزیراعلیٰ، ڈویژنل سطح پر کمشنر اور ضلعی سطح پر ڈپٹی کمشنر چیئر کریں گے،کمیٹیوں کے ٹی او آرز میں بلوچستان ایکشن پلان، محاصل میں اضافہ، بہتر خدمات کی فراہمی، گڈ گورننس، تعلیم اور صحت کے شعبوں کی ترقی شامل ہے، انہوں نے کہا کہ ٹی او آرز میں سرمایہ کاری، امن وامان، باڈرمینجمنٹ مکینزم، لاپتہ افراد کا مسئلہ بھی شامل ہے،چیک پوسٹوں پر چیکنگ مکینزم، نوجوانوں کیلئے روزگار، طویل مدتی اور وسط مدتی سوشیو اکنامک انشئیٹیو جیسے ضروری عوامل بھی ٹی او آر کا حصہ ہیں، انہوں نے کہا کہ مذکورہ کمیٹیاں تسلسل کے ساتھ اپنے اجلاس منعقد کریں گی اور جائزہ رپورٹ پیش کریں گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں