سویڈن پولیس صحافی ساجدحسین بلوچ کی موت کی آزادنہ تحقیقات کرے، پی ایف یو جے کا کوئٹہ میں مظاہرہ


کوئٹہ: پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر شہزادہ ذوالفقار نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ میڈیاپر جاری غیر اعلانیہ سنسر شپ کو ختم، اشتہارات میں مقامی اخبارات کے 25فیصد کوٹے کو بحال، حکومت میڈیا اداروں کو بیل آؤٹ پیکج دے جسے کارکنوں کے واجبات کی ادائیگی، جبری برطرفیوں و تنخواہوں میں کٹوتیوں کے خاتمے سے مشروط کیا جائے، پریس کلبز کے لئے بیل آؤٹ پیکج فراہم،کورونا وائرس کی صورتحال میں فرائض سرانجام دینے والے صحافیوں کو حفاظتی کٹس کی فراہمی کو یقینی اور وائرس سے شہید ہونے والے صحافیوں کو شہداء پیکج فراہم کرے ساتھ ہی کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال میں صحافیوں کے بچوں کے تعلیمی اخراجات کے حوالے سے پالیسی مرتب کی جائے، یہ مطالبات انہوں نے اتوار کو بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام عالمی یوم صحافت و یوم مطالبا ت کے موقع پر کوئٹہ پریس کلب کے سامنے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کئے۔ مظاہرے سے بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے صدر ایوب ترین اور کوئٹہ پریس کلب کے صدر رضاالرحمن نے بھی خطاب کیا، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر شہزادہ ذوالفقار نے کہا کہ حکومت کے ذمہ میڈیا اداروں کے 6ارب روپے واجب الادا ہیں جن میں سے حکومت نے تین ارب روپے ادا کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے ہم حکومت سے گرانٹی چاہتے ہیں کہ حکومت واجبات کی ادائیگی کو میڈیا ہاؤسز میں کام کرنے والے ملازمین کے واجبات کی ادائیگی سے مشروط بنائے انہوں نے کہا کہ میڈیا اس وقت بد ترین بحران کا شکار ہے ایسے میں میڈیا اداروں اور اخبارات کے خلاف انتقامی کاروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ میڈیا پر غیر اعلانیہ سنسر شپ کا سلسلہ بند ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ حکومت نے مقامی اخبارات کا اشتہارات میں 25فیصد کوٹہ ختم کردیا ہے جس سے مقامی اخبارات بند ہونے کی نہج پر آکھڑے ہیں حکومت فوری طور پر مقامی اخبارات کا کوٹہ بحال کرے، انہوں نے کہا کہ سینٹرلائزڈ میڈیا پالیسی پی ٹی آئی کے اپنے منشور کی خلاف ورزی ہے ہم اسکی مذمت کرتے ہیں،انہوں نے کہا کہ حکومت میڈیا اداروں کو موجودہ بحران سے نمٹنے کے لئے بیل آؤٹ پیکج دے جسے میڈیا اداروں میں کام کرنے والے ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتیوں، جبری برطرفیوں، واجبات کی ادائیگیوں سے مشروط کیا جائے ساتھ ہی حکومت مالی بحران کا شکار میڈیا ورکرز کو 10لاکھ روپے بلاسود قرض دینے کی پالیسی منظور کرے،جبکہ ملک بھر کے پر یس کلبز موجودہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے بحران کا شکار اور اپنے پریس کانفرنس، سیمینار سمیت دیگر تقریبات نہ ہونے کی وجہ سے اپنے ملازمین کو تنخواہین دینے سے قاصر ہیں حکومت ملک بھر کے پریس کلبز کے لئے خصوصی پیکج کا اعلان کرے،شہزادہ ذوالفقار نے کہا کہ صحافی کورونا وائرس کے خلاف فرنٹ لائن میں فرائض سرانجام دے رہے ہیں حکومت اور میڈیا ہاؤسز ملکر صحافیوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں جبکہ کورونا وائرس سے شہید ہونے والے صحافیوں کے لئے شہداء پیکج بھی فراہم کیا جائے ساتھ کورونا وائرس کی صورتحال میں صحافیوں کے بچوں کے تعلیمی اداروں کی فیس ادائیگی کے حوالے سے بھی پالیسی مرتب کی جائے حکومت صحافیوں کے بچوں کے تعلیمی اخراجات کے حوالے سے بھی پالیسی وضع کرے، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آنے والا وقت مزید سخت ہے جس کے لئے تمام صحافیوں کو ملکر اتفاق و اتحاد سے کام لینے کی ضرورت ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ صحافی ساجد بلوچ کی موت کی بھی سویڈن پولیس آزادنہ تحقیقات کرے،اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے صدر ایوب ترین نے کہا کہ میڈیا اداروں میں کام کرنے والے ملازمین کی تنخواہیں چھ، چھ ماہ سے تاخیر کا شکار ہیں،تنخواہوں میں مسلسل کٹوتیاں جاری ہیں،حکومت ایک کمیشن قائم کرے جو حقائق سامنے لائے کے میڈیا اداروں کو اشتہارات کی مد میں جو رقم ادا کی گئی اس میں کتنی کارکنوں کو دی گئی، انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی صورتحال میں صحافی بغیر حفاظتی کٹس کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں انہیں میڈیا ادارے اور حکومت کٹس فراہم کریں ساتھ کورونا سے شہید ہونے والے صحافیوں کو شہداء پیکج دیا جائے،اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کوئٹہ پریس کلب کے صدر رضاالرحمن نے کہا کہ ملک میں جمہوریت کا پروان چڑھنا صحافیوں کی جدوجہد کے بدولت ہے،میڈیا ہاؤسز کارپوریٹ بزنس کے ادارے بن چکے ہیں جہاں پر کام کرنے والے کارکنوں کی سیٹھوں کو کسی بھی صورت پراہ نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت آزادی صحافت پر قدغن لگا رہی ہے جو تاریخ میں سیاہ ترین اوراک پر لکھا جائیگا حکومتی اتحادی جو آزادی صحافت کے علم بردار تھے وہ بھی آزادی صحافت کا گلہ گھونٹ رہے ہیں جو ہم کسی صورت نہیں ہونے دیں گے۔مظاہرے کے شرکاء نے آزادی صحافت، میڈیاکا کارکنوں کے مطالبات کے حق میں نعرہ بازی بھی کی۔