محنت کشوں کی مدد کے لیے منصوبہ بندی کر چکے ہیں، محمد خان لہڑی

کوئٹہ:صوبائی وزیر محنت و افرادی قوت حاجی محمد خان لہڑی نے کہا ہے کہ کرونا وائرس سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے لیے حکومت بلوچستان نے ایپکس کمیٹی, کورکمیٹی اور فوڈ سیکورٹیاور سب کمیٹی بنائی ہے- تاکہ عوام کی ہر ممکن مدد یقینی بنایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ ان فارمل ورکرز یعنی روزانہ اجرت پر کام کرنے والے مزدور یا ڈیلی ویجرز, ایگریکلچر ورکرز کنسٹرکشن ورکرز,فشری ورکرز ودیگر پر محکمہ لیبر کے قوانین لاگو نہیں ہوتے اور محکمہ محنت و افرادی قوت ایسے ورکر کے معاملات کو ریگولیٹ نہیں کرتا۔تو ان کی مالی مدد کرنے کیلئے صوبائی حکومت نے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایات جاری کر دیں۔کہ ان تمام ان فارمل ورکرز کی ڈیٹا اکٹھے کی جائے تاکہ مستقبل میں ان کی مدد کی جا سکیں۔ صوبائی مشیر محنت و افرادی قوت نے کہا ہے کہ محکمہ محنت و افرادی قوت نے محدود وسائل اور ٹرانسپورٹ کی سہولیات کے بغیر اب تک صوبے کے 25 اضلاع کے انفارمل ورکرز اور ڈیلی ویجرز کا ڈیٹا اکٹھا کیا ہے۔ جنکی تعداد 140000ہے۔ اور اب ان معلومات کو ترتیب دی جارہی ہے اور صوبے کے باقی 8 اضلاع جن میں آواران, چاغی, واشک, دکی, کوہلو, شیرانی,بارکھان اور صحبت پور شامل ہیں۔ نے اب تک ان ورکرز کے متعلق ڈیٹا جمع نہیں کی ہے اور ان کو بھی یہ معلومات جمع کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ صوبائی مشیر حاجی محمدخان لہڑی نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر لاک ڈان مستقبل میں طول پکڑ لیتا ہے تو محکمہ محنت و افرادی قوت نے اس سے پیدا ہونے والے مشکلات پر قابو پانے اور محنت کش طبقہ کی مالی مدد کرنے کیلئے تین پلان ترتیب دیے ہیں۔پلان۔اے کے تحت ان تمام ڈیلی ویجرز یا روزانہ اجرت پر کام کرنے والوں کو کراس چیک کے ذریعے پاکستان ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی یا متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کی طرف سے ایک مہینے کے دس ہزار روپے دیے جائیں گے۔ جنکی کی معلومات اب جمع کی جارہی ہیں۔پلان۔بی کے تحت سیکرٹری فنانس کی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کی جائیگی۔ اور محکمہ محنت و افرادی قوت, سماجی بہبود, محکمہ زکات, صنعت و حرفت کے سیکرٹریز اور ڈائریکٹر جنرل لیبر ویلفیئر اس کمیٹی کے ممبران ہوں گے۔ یہ کمیٹی ڈیلی ویجرز کی مالی مدد اور فلاح کیلئے لیے تمام اضلاع سے اکھٹی کی گئی معلومات کو مدنظر رکھ کر منصوبہ ترتیب دیں گے۔اور پلان سی کے تحت محکمہ محنت و افرادی قوت ان ڈیلی ویجرز یا روزانہ اجرت پر کام کرنے والوں کے لیے ایک رجسٹری قائم کریں گی۔ جس کے ذریعے نوکری کھونے والے ورکرز کی خدمات حاصل کرنے کے لئے مختلف محکموں میں انکو ماہانہ 10000 یا 15000 دیئے جائیں گے۔ جیسا کہ محکمہ جنگلات میں درخت لگانے,محکمہ زراعت میں لوکسٹ پر سپرے کرنے, محکمہ تعلیم میں تعلیمی اداروں کی صفائی کرنے اور اسی طرح دیگر محکموں میں ان سے کام لیا جائے گا۔صوبائی مشیر محنت وافرادی قوت کا مزید کہا کہ رجسٹرڈ ورکرزکی تنخواہوں کی بروقت ادائیگی کے لیے محکمہ محنت و افرادی قوت چیمبرز اور صنعتکاروں سے مسلسل رابطے میں ہیں اور ان کو باقاعدہ ہدایات جاری کی ہیں تاکہ ان رجسٹرڈ ورکرز کی تنخواہوں کی ادائیگی میں کسی قسم کی تاخیر نہ ہوں۔ اور انکو کسی پریشانی کا سامنا ہوں۔ حاجی محمد خان لہڑی نے کہا۔ کہ کرونا وائرس نے جہاں پوری دنیا کو اپنے لپیٹ میں لے لیا ہے۔ایسے میں اس وبائی مرض سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہماری حکومت نے مصمم ارادہ کیا ہے۔ اور اسی خاطر محکمہ محنت و افرادی قوت روزانہ اجرت پر کام کرنے والوں اور رجسٹرڈ ورکرز کی مدد کیلیے اپنی پالیسی ترتیب دے رہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں