دالبندین، ایک صدی قبل تعمیرشدہ ریلوے ہسپتال، اپ گریڈیشن کا منتظر

دالبندین میں ایک صدی پہلے بناے گئے  چار بیڈ والے ریلوے ہسپتال اپ گریڈیش کا منتظر.گزشتہ 30 سالوں سے تعمیر و مرمت سے محروم ۔اسٹاف کی کمی اور دیگر ضروریات پوری کرنے کےلیے وفاقی وزیر شیخ رشید کی نظر کرم چاہیے . ضلع چاغی کے ہیڈ کوارٹر دالبندین میں 101 سال پرانی ریلوے ہسپتال  قومی اثاثہ سے کم نہیں ہے چار بیڈ کے ہسپتال کو انگریزوں نے کچی اینٹوں سے اپنے منفرد انداز میں  تعمیر کیا تھا جوکہ آج بھی نہ صرف  قاہم و داہم داہم ہے بلکہ نوشکی سے لے کر تفتان تک ریلوے  کے ملازمین کو ایمرجنسی ۔او پی ڈی اور مختلف سہولیات فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کررہا ہے جس سے بل واسطہ یا بالواسطہ احمد وال۔دالبندین ۔یک مچھ ۔نوکنڈی کے ملازمین سیمت عوام استفادہ حاصل  کررہی ہیں ملازمین اور بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر وفاق اور ریلوے حکام کو چاہیے کہ دالبندین ریلوے ہپستال کو اپ گریڈ اور جدید سہولیات فراہم کرکے ملازمین اور عوام کےلئے علاج معالج کا سبب بنے ۔سو سال پرانے اس اثاثہ حکومت کی عدم توجہی سے تاحال اپ گریڈ نہ ھونے سے کہی سوالات جنم لے  رہے ہیں حکومت کو چاہیے کہ فوری طور پر سو سال پرانے ہسپتال کے اپگریڈیشن کے اقدامات کرے تاکہ قومی اثاثہ ضیاع ھونے سے محفوظ رے

اپنا تبصرہ بھیجیں