بلوچستان کے مسائل دوسرے صوبوں کے مسائل سے مختلف ہیں، تربت یونیورسٹی میں تقریب

تربت: تربت یونیورسٹی میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا جسمیں بلوچستان انڈومنٹ ایجوکیشن فنڈز BEEF کے تحت تربت یونیورسٹی کے 150 زائد طلباء اور طالبات میں اسکالرشپ کے چیک تقسیم کئے گئے۔ تقریب کے مہمان خاص صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور احمد بلیدی تھے جبکہ دیگر مہمان گرامی میں صوبائی سیکریٹری خزانہ نور الحق بلوچ اور سی ای او بلوچستان انڈومنٹ ایجوکیشن فنڈز ڈاکٹر رشید مسعود جعفر تھے جبکہ تربت یونیورسٹی کی جانب سے وائس چانسلر عبدالرزاق صابر، رجسٹرار تربت یونیورسٹی غلام فاروق بلوچ، ڈپٹی رجسٹرار گنگوزار بلوچ، ڈین فیکلٹی آف لا ڈاکٹر گل حسن اور ڈائریکٹر گوادر کیمپس اعجاز بلوچ کے علاوہ یونیورسٹی کے فیکلٹی ممبران اور اساتذہ کرام اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کی ایک بڑی تعداد بھی اس دوران تقریب میں موجود تھے۔ اس دوران تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور احمد بلیدی نے کہا کہ یہ ہمارے لیے انتہائی خوشی کی بات ہے تربت یونیورسٹی میں طلباء اور طالبات کی حوصلہ افزائی کیلئے بلوچستان انڈومنٹ ایجوکیشن فنڈز سے اسکالرشپ کے چیک تقسیم کئے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کے مسائل دوسرے صوبے کے مسائل سے کچھ مختلف ہیں جنمیں بڑے رقبے پر بکھری ہوئی آبادی کو سہولیات کی فراہمی اور صوبے میں اعلی تعلیمی اداروں کی کمی سرفہرست ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ہماری حکومت نے وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان کی سربراہی میں دور رس اقدامات کئے ہیں اور بلوچستان کے تعلیمی بجٹ میں خاطر خواہ اضافہ کیا ہے تاکہ بلوچستان کے دہی علاقوں میں غریب بچے تعلیم کے زیور سے آراستہ ہوجائیں۔ اس دوران انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اب تک بلوچستان انڈومنٹ ایجوکیشن فنڈز کے تحت اسکالرشپ کے اجراء سے بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں 28000 ہزار طلباء اور طالبات مستفید ہوچکے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمارہ مقصد بلوچستان میں شرح خوانندگی میں اضافہ کے علاوہ اعلی تعلیمی اداروں کے ذریعے معیاری تعلیم کا فروغ بھی ہے اور اس حوالے سے بلوچستان کی یونیورسٹیوں کو خصوصی گرانٹ فراہم کی گئیں ہیں جسمیں تربت یونیورسٹی کو 15 کروڑ جبکہ بلوچستان یونیورسٹی اور بیوٹمز کو بالترتیب 32 اور 33 کروڑ فراہم کی گئی جبکہ مختلف کالجوں کی تزہین اور آرائش کیلئے صوبائی 3 کروڑ کی رقم بھی فوری طور فراہم کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اسکولوں کیااپگر یڈ یشن کے پروگرام پر بھی عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے ہیڈ ماسٹر کو فنڈز کے استعمال کا اختیار دے ر ہے۔ تاکہ اسکولوں کے مسائل نچلی سطح پر حل ہوسکیں

اپنا تبصرہ بھیجیں