گدر مسائلستان بن گیا، کوئی نوٹس لینے والا نہیں

گدر:تعلیمی میدان میں گدر کا شمار بلوچستان کے بہترین علاقوں میں ہوا کرتا ہے روان سال جب بی ایم سی کے انٹری ٹیسٹ ہوئی جن میں گدر کے دو لڑکوں نے ٹاپ پوزیشن لیے لی. لیکن تحصیل گدر میں تعلیمی اداروں کی بلڈنگز خستہ حال ہو کر رہ گئی ہیں، اس کا واضح ثبوت بولے یا کہ آفیسراں کی غفلت سے کلی کیازئی کے گرلز پرائمری سکول کی عمارت آج سے تقریباً آٹھ سال پہلے تیز آندھی کی نظر ہو کر گر گئی تھی، اسی دن سے یعنی آٹھ سال سے بچیاں اپنی ٹیچر کے ساتھ موسم سرما اور موسم گرما میں کھولے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں، ہاں کچھ وقت تک مقامی لوگوں نے سکول کی کے لیے ایک بھٹک دیکر مہربانی کی تھی لیکن کچھ مہینوں کے بعد پھر اسی تباہ شدہ بلڈنگ کے چاردیواری میں بچیاں تعلیمی حاصل کرنے لگی، زرائع کے مطابق کہی بار ضلع آفیسراں کو اس مسلے سے آگاہ کیا گیا لیکن آج تک کوئی خاطر خواہ عمل نظر نہیں آئی، علاقہ مقین نے صوبائی وزیر تعلیم سردار یار محمد رند سے پور زور اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ کلی کیازئی گرلز سکول کی حالت پر نوٹس لیکر بلڈنگ کی تعمیر کرواے تاکہ اس سال تعلیمی سرگرمیاں شروع کی جا سکے

اپنا تبصرہ بھیجیں