یوکرین کوفراہم یورپی ہتھیار بلیک مارکیٹ میں فروخت ، روسی دعویٰ
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک) روس نے کہا ہے کہ مغربی ممالک کی جانب سے یوکرین کوفراہم کردہ جدید ہتھیاربلیک مارکیٹ میں جارہے ہیں ۔ ماسکو کا دعویٰ ہے کہ مغربی ممالک کا اسلحہ مشرقِ وسطیٰ، وسطی افریقااورایشیا میں انتہاپسنداور جرائم پیشہ گروہوں کے ہاتھوں میں جا رہا ہے۔ روسی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماریا زخروفا نے کہا کہ نیٹو کے ارکان نے یوکرین کو مجموعی طور پر 700توپ خانے ، 80ہزار میزائل سسٹم، 8لاکھ توپ کے گولے اور 9 کروڑ گولیاں بھیجیں۔ ان ہتھیاروں کا ایک بڑا حصہ بلیک مارکیٹ میں پہنچ چکا ہے اور بڑی کھیپ جلد ہی پہنچ جائے گی۔ دوسری جانب روس کی جانب سے متنازع ریفرنڈم کے بعد ضم کیے گئے یوکرین کے شہر خیرسون میں میزائل حملے میں 4 افراد ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے۔ روسی حکام نے الزام عائد کیا کہ حملہ یوکرینی فوج نے دریائے دنیپرو کے پل کو پار کرنے واے شہریوں پر کیا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق شہری بڑی تعداد میں خیرسون سے نقل مکانی کر رہے ہیں ۔ روسی فوج اور ان کے حمایت یافتہ باغیوں نے شہر کے خارجی و داخلی راستوں پر نفری اور گشت بڑھادیا ہے۔ یوکرین نے اپنے 4علاقوں کے روس کے ساتھ جبری الحاق کو تسلیم نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اپنی سرزمین واپس لینے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ ادھر امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ ہمیں بھی ایسے ثبوت ملے ہیں کہ ایرانی فوجی اہلکار کریمیا میں موجود ہیں۔


