نواب رئیسانی کی حکومت میں طے شرائط کے تحت ہمیں 10 سال حکومت سے باہر رہنا پڑا، مولانا واسع

چاغی (انتخاب نیوز) جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر و وفاقی وزیر برائے ہاوسنگ مولانا عبد الواسع نے دالبندین میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جے یو آئی نے ہر فورم پر عوامی حقوق پر آواز بلند کی ہے ریکوڈک کے معاملے میں نواب رئیسانی کی حکومت میں جو شرائط ہم نے رکھی تھیں اسی کی بدولت ہمیں دس سال حکومت سے باہر بیٹھنا پڑا اب جو معاہدہ ہوا ہے اس سے بلوچستان کو بغیر کسی ادائیگی کی پچیس فیصد شیئر ملے گا اور سات فیصد رائلٹی بھی شامل ہے انھوں نے مزید بتایا کاپر اور گولڈ کے علاوہ دیگر نایاب معدنیات اور مائینگ کا معاہدہ بھی شامل ہے کتنی اراضیات پر وہ کام کرنا چاہتا ہے جس پر جے یو آئی کا روز اول سے موقف رہا ہے اس موقع پر صوبائی جنرل سیکرٹری مولانا آغا معمود شاہ،ایم این اے مولانا کمالدین،ایم پی اے مولانا عزیز اغا،ایم پی اے مولانا عبد الواحد صدیقی‘ایم پی اے مولانا محمد نواز کاکڑ، سابق ایم این اے انجینئر عثمان بادینی سابق صوبائی وزیر سخی میر امان اللہ خان نوتیزئی،ضلعی امیر مولانا نجیب اللہ،ضلعی جنرل سیکرٹری سردار نجیب جان سنجرانی اغا محمد ہاشم مولوی قادربخش نوتیزی سردار داود جان سنجرانی سردار نعیم جان سنجرانی ضلعی ترجمان حافظ علی محمد بڑیچ ودیگر مقامی رہنما بھی موجود تھے مولانا عبد الواسیع نے کہاکہ بلوچستان میں ہم آج بھی اپوزیشن میں ہے موجودہ صوبائی حکومت کو لانے میں ہمارا ہاتھ ہے جام کی دور حکومت میں ہمیں اپوزیشن کا جو حق تھا وہ بھی نہیں دیا جارہا تھا بلکہ بجٹ اجلاس میں بکتر بند گاڑی تک ہمارے ایم پیز کے اوپر چھڑائی تھی اسی دن ہم نے طے کر رکھا تھا جام حکومت کیخلاف ہمیں عدم اعتماد پر ساتھ دینا ہوگا موجودہ صوبائی حکومت عوامی مسائل پر کوشاں ہے آج بھی ہم انکے خلاف تنقید برائے تعمیر کرتے ہیں انہوں نے مزید بتایا بلوچستان گورنر شپ پر ہمارے درمیان کوئی اختلافات نہیں ہے انہوں نے کہا کہ حالیہ سیلاب نے بے شمار تبائی مچائی ہمارا معاشی نظام پہلے تباہ تھا سیلاب نے اسے مزید متاثر کردیا ہم عالمی ڈونرز کی طرف دیکھ رہے ہیں جتنا ممکن ہوسکا ہے ہم نے متاثرین کی مدد میں کوئی کثر نہیں چھوڑی ہے انھوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا عمران خان کی حکومت نے چار سال میں ملک کو معاشی حوالے سے کھوکھلا کرچکا تھا اس وقت بھی ہمارے پی ڈی ایم کے قائدین روز بتا رہے تھے کہ ملک ڈیفالٹ ہونے والا ہے بلکل ڈیفالٹ کے قریب پہنچ چکا تھا پی ڈی ایم نے ملک کو بچانے کے لیئے عمران خان کی چار سالا غلط پالیساں اپنی گلے میں ڈال کرملک کو ڈیفالٹ ہونے سے کسی حد تک محفوظ رکھا پاکستان گرے لسٹ میں جا چکا تھا اقوام متحدہ کی سخت پالیسوں کے باوجود ملک کو گرے لسٹ سے متحدہ حکومت نے نکال دیا ڈالر دو سو پچاس روپے تک پہنچ چکا تھا اسے 2سو بیس تک لے آیا روپے کی قدر کو کسی حد تک ہماری پی ڈی ایم کی حکومت نے مستحکم کردیا ہے خارجہ پالیسی مکمل ختم ہوچکا تھا کوئی ممالک ہم سے روابط نہیں رکھنا چارہا تھا اب اللہ کا فضل ہے کافی بہتری آچکی ہے انکا مزید کہنا تھا ہم اس نیز تک پہنچے تھے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی کہا اہٹمی اثاثے غیر محفوظ ہے انکا مزید کہنا تھا پی ٹی آئی حکومت نے جو معاہدے کیئے تھے وہ ریاست کے معاہدے تھے ہم یہ نہیں کہتے تھے کہ یہ پی ٹی آئی حکومت نے کیا ہے ہم نہیں مانتے ہیں ان تمام مشکل معاہدوں کے باوجود ہم ملک کو بہتری کی طرف لے جارہے ہیں انھوں نے مزید کہا ملک کا آج جو معاشی صورتحال چل رہا ہے اگر وقت آنے پر ضرورت پڑی ہم موجودہ حکومت کو توسیع دینے پر بھی غور کرسکتے ہیں جے یو آئی کے صوبائی امیر مولانا عبد الواسع دو روہ دورے پر دالبندین پہنچے کارکنان نے انکا پرتپاک استقبال کیا سنجرانی ہاوس دالبندین کلی سردار ہاشم خان سنجرانی میں پرتکلف عشاہیہ کا بھی اہتمام کیا گیا تھااج بروز اتوار صوبائی وزیر مولانا عبد الواسیع نے دالبندین میں علما کنونشن سے بھی خطاب کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں