بی آئی ایس پی کے مستحقین میں نقد رقم کی تقسیم کے نئے طریقہ کار اور خواجہ سراؤں کو شامل کرنیکی بھی منظوری

اسلام آباد (انتخاب نیوز) چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام شازیہ مری کی زیر صدارت اجلاس میں بی آئی ایس پی کے مستحقین میں نقد رقم کی تقسیم کے نئے طریقہ کار کی منظوری دیدی گئی۔ چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام شازیہ مری نے جمعرات کو اسلام آباد میں بی آئی ایس پی بورڈ آف ڈائریکٹرز کے 56ویں اجلاس کی صدارت کی۔ بورڈ نے بی آئی ایس پی کے مستحقین میں نقد رقم کی تقسیم کے نئے طریقہ کار کی منظوری دیدی۔ نئے نظام کے تحت مستحق افراد کسی بھی شیڈول بینک میں کھولے گئے اکاؤنٹ کے ذریعے نقد رقم حاصل کر سکتے ہیں۔ بورڈ نے خواجہ سراؤں کو بی آئی ایس پی کے کفالت پروگرام میں شامل کرنے کی پالیسی کی بھی منظوری دی۔ شازیہ مری نے ٹرانس جینڈر پالیسی کی منظوری کو موجودہ حکومت کی ایک اہم کامیابی قرار دیا اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ممبران پر زور دیا کہ وہ اس پسماندہ کمیونٹی کو متحرک کرنے کیلئے اپنے محکمے اور اثر ورسوخ کا استعمال کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں خواجہ سرا اس پالیسی سے مستفید ہو سکیں۔ انہوں نے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو بتایا کہ وزیراعظم کے فلڈ ریلیف پروگرام کے تحت سیلاب سے متاثرہ افراد کیلئے 28 لاکھ خاندانوں میں 70 ارب روپے کی نقد امداد تقسیم کی جا چکی ہے۔ شازیہ مری نے بی آئی ایس پی اور نادرا حکام کے ساتھ ساتھ پارٹنر بینکوں کے کردار کو بھی سراہا جنہوں نے فلڈ ریلیف اسسٹنٹ کیش کی تقسیم کے دوران تندہی سے کام کیا اور کہا کہ سیلاب زدگان کی امداد اور بحالی کے لیے ابھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔بی آئی ایس پی بورڈ اجلاس میں فلڈ ریلیف پروگرام کی منظوری دی گئی اور بائیومیٹرکس کی تصدیق میں مشکلات پانے والی مستحق خواتین کے لئے نیا طریقہ منظور کیا گیا۔بی آئی ایس پی بورڈ نے ادارے کے پروکیورمنٹ ونگ، سائبر کرائم ونگ کو آزادانہ طریقے کام کرنے کی منظوری دی اور دیگر ادارہ جاتی اصلاحات کے حوالہ سے بھی اہم فیصلے کئے۔ بی آئی ایس پی بورڈ نے نوکری کے دوران وفات پانے والے ملازمین کیلئے گرانٹ بھی منظور کی جس کے مطابق گریڈ ایک سے آٹھ کیلئے 20 لاکھ، گریڈ نو سے 16 کیلئے 50 لاکھ اور گریڈ 17 سے اوپر کے بی آئی ایس پی ملازمین کیلئے 70 لاکھ کی گرانٹ کی منظوری دی۔شازیہ مری کی زیر صدارت بی آئی ایس پی بورڈ اجلاس نے ادارے کے ملازمین کی تنخواہوں اور الاؤنسز بڑھانے کا پروپوزل خزانہ کمیٹی کو بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ بورڈ کو بتایا گیا کہ وفاقی حکومت ہر سال پے اسکیل روائز کرتی رہی ہے مگر بی آئی ایس پی کے ملازمین کے پے اسکیل 2019 سے نہیں بڑھائے گئے۔بی آئی ایس پی بورڈ نے بلوچستان کے پانچ اضلاع کو اپ گریڈ کرنے اور آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں ادارے کے اسٹرکچر کو مزید بہتر بنانے کا فیصلہ بھی کیا۔بورڈ اجلاس میں ڈاکٹر قیصر بنگالی، ثانیہ رفعت، عثمان حسن نے براہ راست جبکہ اشفاق حسن خان اور حارث گزدر نے وڈیو کے ذریعہ شرکت کی۔سیکرٹری بی آئی ایس پی یوسف خان سمیت نادرا، وزارت تخفیف غربت و سماجی تحفظ اور خزانہ کے اعلی سطحی نمائندے اور بی آئی ایس پی کے اعلی افسران بھی اجلاس میں موجود تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں