خواتین کے حقوق کے نام پر بے حیائی کا مطالبہ کیا جارہا ہے،مولانا حیدری

کوئٹہ:جمعیت علماء اسلام کے سیکرٹری جنرل وسینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ ملک بھر میں خواتین کے حقوق کے نام پر آئین کے برخلاف فحاشی اور بے حیائی کا مطالبہ کیا جارہا ہے اسلام نے خواتین کو وراثت میں حقوق سمیت دیگر اہم حقوق دیئے ہیں کچھ قوتیں ملک میں مشرقی تہذیب کیخلاف بے حیائی کا تہذیب لانا چاہ رہے ہیں ملک بھر میں ہونے والا خواتین مارچ حقوق کے تحفظ کی مارچ نہیں بلکہ مادر پدر آزادی کی بات ہے ان خیالات کااظہارانہوں نے گزشتہ رو ز اپنی رہائش گاہ پر ملنے والے جماعت کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ آج ملک بھر میں آئین کے برخلاف،مشرقی کلچر کیخلاف بے حیائی کا مطالبہ کیا جارہا ہے اس مظاہرے خواتین کے حقوق کے نام سے تعبیر کیا جارہا ہے جبکہ در حقیقت یہ ایک بے حیائی اور فحاشی پھیلانے کی سازش ہے بعض سیاسی جماعتیں اپنی روایات کو چھوڑ کر اس طر ح کے مارچ کی حمایت کرتے ہیں جو کہ انتہائی افسوسناک عمل ہے شریعت کو چھوڑ کر آئین بھی اس طرح کے مارچ کی اجازت نہیں دیتا پاکستان میں ہمارا مشرقی کلچر رسم ورواج اور تہذیب وتمدن ہے ہمارے معاشرے میں اس طرح کی فحاشی کے لئے کوئی گنجائش نہیں ہے پتہ نہیں کیوں قومی کلچر کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں جہاں تک خواتین کے حقوق کی بات ہے تو اسلام نے وہ تمام حقوق دیئے ہیں جو کوئی بھی نظام خواتین کو نہیں دے سکتا انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ خواتین کا احترام کیا ہے یہ مغربی سوچ کے پجاری پتہ نہیں کیوں حقوق کے نام پر مادر پدر آزادی چاہتے ہیں ہماری سمجھ میں یہ نہیں آتا کہ وہ والدین کو کیا ہوا ہے جو اپنی بچیوں کو گھر سے نکالنے میں جھجھک محسوس نہیں کرتے اور وہ سڑکوں پر آکر میرا جسم میری مرضی کے نعرے لگاتی ہیں میرا جسم میری مرضی کسی کی نہیں کیونکہ جسم اللہ تعالیٰ نے عطاء کیا ہے جب انسان کو اپنی سانس پر اختیار نہیں تو پورے جسم پر اختیار کیسا انہوں نے کہاکہ خواتین کے حقوق کے نام پر بے حیائی فحاشی اور غیر شرعی حرکات کو بند کیا جائے انہوں نے کہا کہ حکومت وقت جب ہمارے پرامن احتجاج کو روکتی ہے تو پھر یہ مغربی کلچر لانے والوں کو کیوں نہیں روکا جاتا ہمارا حکومت وقت سے مطالبہ ہے کہ مشرقی کلچر کے خلاف نکلنے والے افراد کا راستہ روکا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں