ایران، مظاہروں میں جاں بحق افراد کی 516ہو گئی،برطانیہ میں پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دینے کی تیاری
تہران:ایران، مظاہروں میں جاں بحق افراد کی 516ہو گئی،برطانیہ میں پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دینے کی تیاری ایران میں انسانی حقوق سے وابستہ ھرانا ایجنسی نے اعلان کیا ہے کہ جاری مظاہروں میں مرنے والوں کی تعداد 516تک پہنچ گئی ہے، جن میں اٹھارہ سال سے کم عمر کے 70بچے بھی شامل ہیں، عرب میڈیا کے مطابق ایجنسی نے کہا کہ ایرانی حکام نے 687طلبا کے علاوہ 19ہزار سے زائد مظاہرین کو گرفتار کیا۔ ایجنسی نے مزید کہا کہ ایران میں انقلابی عدالتوں نے ملک میں مظاہروں کے آغاز سے اب تک 670زیر حراست افراد کے خلاف فیصلے جاری کیے ہیں، ایرانی عدلیہ نے تصدیق کی کہ سپریم کورٹ نے نوجوان خاتون مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد سے ملک میں ہونے والے مظاہروں کے پس منظر میں ایرانی احتجاجی کارکن محمد بروغنی کے خلاف سزائے موت کی توثیق کر دی، بروغنی نے قتل کرنے کے ارادے سے ایک سیکورٹی گارڈ کو چاقو سے زخمی کر دیا اور لوگوں میں خوف و ہراس پھیلا دیا اور تہران کے جنوب مشرق میں پاکدشت شہر میں مقامی اتھارٹی کی عمارت کو آگ لگا دی تھی۔لندن،برطانیہ کی جانب سے ایرانی پاسداران انقلاب ملیشیا کو "دہشت گرد تنظیم” قرار دیے جانے کے امکانات بڑھ گئے، برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی حکومت جلد ہی ملیشیا کو دہشت گرد قرار دینے کی تیاری کر رہی ہے اور اس پر کام جاری ہے،رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس اقدام کا اعلان ہفتوں کے اندر کردیا جائے گا اور اس اقدام کو برطانوی وزیرِ سلامتی ٹام ٹوجندھاٹ اور ہوم سیکریٹری سویلا بریورمین کی حمایت حاصل ہے، ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے بعد اس سے تعلق رکھنا، اس کے اجلاسوں میں شرکت کرنا اور عوامی مقامات پر اس کا نشان اٹھانا ایک جرم کہلایا جائے گا۔


