برطانوی شہزادہ ہیری کا افغانستان میں 25 جنگجوﺅں کو ہلاک کرنیکا انکشاف
لندن (مانیٹرنگ ڈیسک ) شہزادہ ہیری نے انکشاف کیا کہ اس نے افغانستان میں ڈیوٹی کے دوسرے دورے کے دوران 25 جنگجوو¿ں کو ہلاک کیا۔ ڈیوک آف سسیکس، جو فوج میں ‘کیپٹن ویلز’ کے نام سے جانا جاتا تھا، نے لکھا کہ اس نے مارے جانے والوں کو ‘لوگوں کے طور پر’ نہیں سوچا بلکہ اس نے ‘شطرنج کے مہروں کی طرح خیال کیا۔ ہیری، جس نے اپنے دوسرے دورے کے دوران اپاچی اٹیک ہیلی کاپٹر اڑایا، کہا کہ ‘یہ ایسی حقیقت نہیں ہے جس نے مجھے اطمینان بخشا ہو، لیکن میں شرمندہ بھی نہیں ہوں’۔ یہ پہلا موقع ہے جب 38 سالہ ہیری نے افغانستان میں اپنے دور میں ذاتی طور پر مارے جانے والے باغیوں کی تعداد کے بارے میں بات کی ہے، جہاں وہ 2007 õ8 اور 2012ءدونوں میں گیا تھا۔ اگرچہ بہت سے فوجیوں کو یہ معلوم نہیں ہے کہ انہوں نے لڑائی میں کتنے دشمنوں کو ہلاک کیا ہے، ڈیوک نے لکھا ہے کہ ‘اپاچی اور لیپ ٹاپ کے دور میں وہ یہ بتانے کے قابل تھا کہ اس نے کتنے باغیوں کو مارا ہے۔ شہزادے کو پہلی بار 2007ءمیں ایک فارورڈ ایئر کنٹرولر کے طور پر صوبہ ہلمند میں تعینات کیا گیا تھا، لیکن اس کا پہلا دورہ ڈیوٹی اس وقت منقطع ہو گیا جب ایک آسٹریلوی میگزین نے غلطی سے میڈیا پر پابندی کو توڑ دیا۔ تاہم، وہ 2012 میں وزارتِ دفاع کے ساتھ اس کی دوسری تعیناتی کی تشہیر کے ساتھ واپس آئے۔ مبینہ طور پر ہیری نے اپنی تمام یادداشتوں کے اسپیئر میں اس حیران کن انکشاف کی تفصیل دی ہے جو اس کے شائع ہونے سے کچھ دن پہلے ہی لیک ہو گئی تھی۔


